امام اعظم ابوحنیفہ اس امت کے منتخب اور چنندہ افراد میں شمار کیے جاتے ہیں، اپنے علم ، تقویٰ، عمل، اخلاق، تواضع وانکساری، جود وسخاوت، بلند نظری، مخلوق کی ہم درد وی غم خواری، پاکیزہ صحبت وعلم وعلماء کی بے غرضا نہ خدمت عظیم کی بنا پر الله تعالیٰ نے آپ کو عزت کے آسمان […]
۹نومبر ۲۰۰۱ء کو آزادی کشمیر کے پہلے امیرالمجاہدین اور ممتاز عالم دین مولانا سیدمظفر حسین ندوی نے ۷۹برس کی عمر میں دنیائے فانی کو الوداع کہا۔
تعارف وخدمات مجاہد آزادی و مبلغ امارت شرعیہ بہار، اڑیسہ و جھارکھنڈ مولانا عبدالرزاق ؒگاؤں مکیا ضلع مدھوبنی کے فاضل دیوبند اورزبردست سیاسی بصیرت کے حامل شخص تھے۔
مثنی نام ،باپ کا نام حارثہ تھا، نسب نامہ یہ ہے، مثنیٰ بن حارثہ بن سلمہ بن ضمضم بن سعد بن مرہ بن ذیل بن شیبان بن ثعلبہ بن عکابہ بن صعب بن علی بن بکر بن وائل، رابعی، شیبانی-
شیخ الحدیث مولانا عبدالمتین کی وفات حسرتِ آیات پہ تعزیت کے لیے ملکی سطح کے جید علمائے کرام کی آمد کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے،
کچھ عرصہ پہلے کراچی کے ماہ نامہ ’’بینات‘‘ میں ایک مضمون غامدی صاحب پر تنقید کے سلسلے میں نظر سے گزرا۔ پہلی قسط میں فراہی مکتب فکر کے شجرہ نسب کی تحقیق پیش کی گئی ہے۔ اس کے رو سے مولانا حمیدالدین فراہی لارڈ کرزن کے وفادار اور انگریز کے ایجنٹ تھے۔
آپ کرم اللہ وجہہ کا اسم گرامی علی، کنیت ابو الحسن و ابوتراب، القاب اسد اللہ الغالب، الحیدر اور المرتضیٰ ہیں، یہ تمام القلوب آپ کرم اللہ وجہہ کو حضور سید کونین ﷺ نے مختلف مواقع پر مرحمت فرمائے تھے۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ اللہ تعالی ہر صدی میں دینِ اسلام کی تجدید اور اس میں آنے والی خرافات اور برائیوں کے خاتمہ کے لئے باعظمت شخصیات کو دنیا میں پیدا فرماتا ہے؛
نواب صدیق حسن خان سادات قنوج سے تعلق رکھتے ہیں، وہ حسینی سید ہیں (1) اور ان کے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بیچ 33 نفوس کا واسطہ ہے ۔ (2)
انگریزوں کے دور اقتدار میں۱۹۲۵ء میںبہار کے مردم خیز خطہ سے تعلق رکھنے والے جید عالم دین مفکرملت حضرت مولانا ابو المحاسن محمد سجاد صاحب رحمۃاللہ علیہ نے ملک گیر سطح پر امارت شرعیہ قائم کرنے کا عزم کیا،