حضرت مولانا محمدمظہر نانوتوی رحمہ اللہ بن حافظ لطف علی بن محمدحسن صدیقی حنفی نانوتوی فقہ و حدیث کے اکابر علماء میں سے تھے۔
حضرت مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاری صاحب عہدِ حاضر کے اکابر علماء میں سے ہیں۔
جب بھی کسی فن کی خدمت کا تذکرہ آتا ہے، تو لوگوں کا ذہن تصنیفی اور قلمی خدمات کی طرف جاتا ہے، جب کہ واقعہ یہ ہے کہ خدمت کسی علم و فن کی صرف قلمی نہیں ہوتی،
حضرت مولانا قاضی نورمحمد بن قاضی شیر محمد بن زین العابدین سنہ ۱۸۹۶ء؍ ۱۴۔۱۳۱۳ھ میں موضع پڑی ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ اعوان برادری کے چشم و چراغ تھے۔
آپ 22؍مارچ سنہ 1924ء بمطابق 15؍شعبان 1342ھ کو قریہ حاجیاں واقع برکنارہ ڈھنڈ گاگڑی از مضافات گڑھی اختیار خاں تحصیل خان پور ضلع رحیم یار خاں میں پیدا ہوئے۔ یہ بستی رحیم یارخاں سے تقریباً 25 میل شمال مشرق میں واقع ہے۔
آپ 1909ء کو جناب فیروز خان صاحب کے گھر ’’دریہ‘‘ متصل حضرو ضلع کیمبلپور میں پیدا ہوئے،
آپ سنہ ۱۹۰۱ء میں پڑی داخلی ناڑاپنڈی گھیپ ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد کا اسم گرامی قاضی شیرمحمد مرحوم ہے اور قومیت کے لحاظ سے آپ اعوان تھے۔ آپ نے قرآن کریم تو بعد از فراغِ علوم پنڈی گھیپ میں تدریس کے زمانہ میں حفظ کیا۔
حضرت مولانا حسین علی بن محمد بن عبداللہ سنہ ۱۲۸۳ھ، ۶۷۔۱۸۶۶ء میں واں بچھراں ضلع میانوالی کے ایک زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے قریب موضع شادیا میں حاصل کی بعض کتابیں اپنے والد ماجد سے پڑھیں۔
گنگوہ ضلع سہارنپور کا قدیم قصبہ ہے، عرصہ قدیم سے بڑے بڑے اولیاء اللہ کا مولد اور مدفن ہے، سہارنپور سے تقریباً سولہ میل اور تھانہ بھون سے تیرہ میل کے فاصلہ پر واقع ہے۔
قيس سا پهر کوئى اٹها نہ بنو عامر ميںفخر ہوتا ہے گهرانے کا سدا ايک ہى شخصاگريہ کہاجائے کہ انيسويں صدی شبلی کی صدى تهى تو بالکل مبالغه نہ ہوگا؛ اقليم سخن کى وه کون سى ايسى وادى ہے جنکو شبلى نے سرنہ کياہو، انکى شخصيت ايسى ہمہ جہت اور پہلودار ہے كہ اردو ادب […]