خطیب اہل سنت زاہدان نے تین دسمبر دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں اسلام میں حقوق الناس کی اہمیت واضح کرتے ہوئے دوسروں کے حقوق کی ادائیگی میں غفلت اور سستی کو دنیا اور آخرت میں سنگین نتائج کے حامل قرار دیا۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے چھبیس نومبر دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں نبی کریم ﷺ سمیت تمام انبیا ؑ کی سیرت میں موجود فراخدلی اور نفاذِ عدل کی مثالوں کو دنیا والوں اور اصحابِ اقتدار و حکومت کے لیے قابل تقلید یاد کیا۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے انیس نومبر دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں گناہوں، فساد اور معاصی کے ارتکاب پر بے حسی کے مظاہرے کے خطرناک نتائج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ذمہ داری پوری کرنے پر زور دیا۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے بائیس اکتوبر دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں نیک اخلاق کو رسول اللہ ﷺ کی بعثت اور رسالت کی اہم تعلیمات میں یاد کرتے ہوئے اس اخلاق کے وسیع مفہوم کی بعض مثالیں پیش کیں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے پانچ نومبر دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں بعض اعتقادی و اخلاقی رذایل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان رذایل کی بیخ کنی کو سب نبیوں کی سب سے اہم ذمہ داری یاد کی۔ انہوں نے ’تزکیہ نفس‘ اور ’باطن کی پاکیزگی‘ پر زور دیا۔
مولانا عبدالحمید نے چابہار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ سے پہلے خطاب کرتے ہوئے سرحدی علاقوں کے باشندوں کے مسائل پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا: سرحدی صوبوں اور سرحدوں کے قریب رہنے والوں کو ترجیح حاصل ہے کہ وہ بارڈر کے مفادات سے فائدہ اٹھائیں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے بائیس اکتوبر دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں نیک اخلاق کو رسول اللہ ﷺ کی بعثت اور رسالت کی اہم تعلیمات میں یاد کرتے ہوئے اس اخلاق کے وسیع مفہوم کی بعض مثالیں پیش کیں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے پندرہ اکتوبر دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں افغانستان پر پابندی کو ناانصافی، ظلم اور بین الاقوامی اصولوں کے خلاف یاد…
انسان اپنی خواہشات کی پیروی کرکے باغی و ظالم بن جاتاہے اور اللہ کی سزاؤں کا
مستحق بن جاتاہے، لیکن اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے انسانوں کو مہلت دیتاہے تاکہ توبہ کریں۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے یکم اکتوبر دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں احکام شریعت سے بغاوت اور گناہوں کی کثرت کو دنیا کی بڑھتی ہوئی…