بندرعباس (سنی آن لائن) شیخ مصطفی امامی نے امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے تمام مسالک کے پیروکاروں کے حقوق پر توجہ دینے اور اسلامی اقدار کے احترام کو حقیقی اتحاد کے حصول کے لیے ضروری قرار دیا۔
تہران (سنی آن لائن) اہل سنت ایران کے سب سے بڑے دینی ادارہ دارالعلوم زاہدان کے خیراتی ادارہ (محسنین ٹرسٹ) کو صوبہ کرمانشاہ سے باہر نکلنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ٹرسٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ مولانا عبدالغنی بدری نے تہران میں ایک تقریب کے دوران اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے تشویش […]
جامعہ احناف خواف کے مہتمم مولانا حبیب الرحمن مطہری نے ’پیام آوران وحدت‘ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے مفاہمت، پرامن زندگی اور اپنے عقیدہ پر قائم رہنا اتحاد کے لیے ضروری ہے۔
بندرعباس (سنی آن لائن) ایران کے جنوبی ساحلی شہر بندرعباس کے مشہور عالم دین نے اتحاد امت پر زور دیتے ہوئے ’بعض ذاتی تنگ نظریوں‘ کو اہل سنت کے انزوا کا باعث قرار دیا جس کی وجہ سے وہ ملک چلانے سے محروم ہوچکے ہیں۔
ممتاز سنی عالم دین مولانا عبدالحمید نے ایرانی صوبہ کرمانشاہ میں ہونے والے ہولناک زلزلے کے بعد اپنی تقریر کی تحریف پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’فرقہ پرستوں کی حرکت‘ قرار دی جو اختلافات پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
زاہدان+تہران+کرمانشاہ (سنی آن لائن)مغربی صوبہ کرمانشاہ میں رونما ہونے والے زلزلے کے حوالے سے ایرانی اہل سنت کے ممتاز دینی و سماجی رہ نما نے تقریر کی تھی جسے بعض انتہاپسند عناصر نے توڑموڑ کر تحریف کی۔
اہل سنت ایران کے مختلف صوبوں میں سرگرم دینی مدارس پر حال ہی میں حساس اداروں کی جانب سے دباؤ بڑھنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سنی رہ نما مولانا عبدالحمید نے علمائے کرام اور دینی مدارس کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کرنے کو ’قانون‘ اور ’اتحاد‘ کے خلاف قرار دے دیا۔
زاہدان (سنی آن لائن) صوبہ سیستان بلوچستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام نے صوبے کی ممکنہ تقسیم کے پلان کو مسترد کرتے ہوئے اس کے بجائے عوام پر اعتماد اور پسماندگی دور کرنے پر زور دیا ہے۔
زابل (سنی آن لائن) ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے شمالی شہر زابل کے خطیب اور ممتاز عالم دین نے صوبے کی ممکنہ تقسیم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے بلاشبہ اہل سنت کے ساتھ ظلم ہوا ہے۔
خاش (سنی آن لائن) نامور سنی عالم دین نے صوبہ سیستان بلوچستان کی تقسیم کی بات کرنے والوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے صوبے کی تقسیم کی بات کرنے والے یہاں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں۔