شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید:

فرانسیسی جریدے کی گستاخی سے دہشت گردی اور انتہاپسندی کو فروغ ملے گا

فرانسیسی جریدے کی گستاخی سے دہشت گردی اور انتہاپسندی کو فروغ ملے گا

زاہدان (سنی آن لائن) اہل سنت ایران کے ممتاز دینی و سماجی رہ نما نے اپنے گیارہ ستمبر دوہزار بیس کے خطبہ جمعہ میں فرانسیسی میگزین چارلی ابدو میں دوبارہ نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کو پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایسے اقدامات کودنیا میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کے فروغ کا باعث قرار دیا۔
خطیب اہل سنت زاہدان کی آفیشل ویب سائٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق، مولانا عبدالحمید نے کہا: فرانسیسی جریدے میں رحمت للعالمین، ہمارے اور پوری دنیا کے آقا حضرت محمدﷺ کی شان میں کی گئی بڑی گستاخی کے پرزور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: دنیا کے کسی بھی قانون اور تہذیب میں انسان کو مطلق آزادی نہیں دی گئی ہے کہ لوگ ’آزادی‘ کے آڑ میں دوسروں کو گالیاں دیں اور توہین کریں۔ حقیقی آزادی وہی ہے کہ انسانیت کی توہین نہ ہوجائے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: جس آزادی میں ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں سمیت دیگر آزاد لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا ’آزادی‘ نہیں ہے اور ہم ایسی آزادی کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا: جس طرح مسلمانوں کو کسی بھی آسمانی و غیرآسمانی دین کی مقدسات کی توہین کی اجازت نہیں ہے اور قرآن پاک نے مسلمانوں کو بتوں اور باطل معبودوں کی توہین سے منع کیا ہے، دوسروں کو بھی قرآن پاک، نبی کریم ﷺ سمیت دیگر اسلامی مقدسات کی توہین کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
مولانا عبدالحمید نے واضح کیا: جب مسلمانوں کی یہ سوچ اور طریقہ ہے، پھر مغربی اور یورپی ممالک میں کیوں اسلامی مقدسات کی توہین ہوتی ہے؟!
نامور سنی عالم دین نے مختلف مذاہب و مسالک کی مقدسات کی توہین کے نتائج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: جو لوگ مذاہب کی مقدسات کی توہین کرتے ہیں، دراصل وہ دہشت گردی کے پشتیبان ہیں اور ان کا یہ رویہ دنیا میں دہشت گردی و انتہاپسندی کو فروغ دیتاہے۔ ہوسکتاہے کچھ مسلمان بے قابو ہوکر ایسی گستاخانہ حرکتوں کے ردعمل میں کسی جگہ پر حملہ کریں، پھر کچھ لوگ کہیں گے کہ مسلمان دہشت گرد ہیں، حالانکہ گستاخی اور توہین کا ارتکاب کرنے والے ہی ایسے کسی اقدام کے ذمہ دار ہوں گے۔
مولانا عبدالحمید نے زور دیتے ہوئے کہا: مقدسات کی توہین امنِ عالم اور ان ملکوں کی سلامتی کے خلاف ہے جہاں ایسی گستاخانہ حرکتیں ہوتی ہیں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے خطاب کے آخر میں ملک کے بعض حصوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں مزید شدت پیدا ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: کورونا انسان کے دین و دنیا کے لیے نقصان دہ ثابت ہوچکاہے، لہذا عوام احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں، مسلسل ہاتھ دھو کر پبلک مقامات اور رش والی جگہوں میں فیس ماسک استعمال کریں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں