برصغیر میں امام الموحدین حضرت مولانا حسین علی رحمہ اللہ کی علمی و دینی خدمات کے بارے میں ہر خاص وعام کو علم ہے، لیکن شاید بہت کم لوگوں کو معلوم ہو کہ اس کے پڑوس میں واقع ایران کے طول وعرض میں بھی لاکھوں لوگ مولانا رحمہ اللہ کے چشمہ علم و معرفت سے […]
زاہدان (سنی آن لائن) مولانا عبدالحمید نے ایرانی بلوچستان میں ایک سکول ٹیچر کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہل قلم کے قتل کو سنگین جرم اور ظلم قرار دیا۔
”اللّٰھم بارک لھا فی شاتھا“․ (الہٰی !ان کی بکری میں برکت عطا کر دے۔) دعائے رسول الله صلی الله علیہ وسلمسعادت مند خاتونجس خاتون کی ہم سیرت بیان کرتے ہیں، زمانہ جاہلیت میں وہ گم نام تھیں، ان کی شہرت ان کے خیمے یا خاندان تک محدود تھی۔
میں ایک طویل سفر پر تھا۔ راستے میں ایک تاجر دوست کے ہاں رات گزارنے کے لیے ٹھہرا۔ اس نے رات بھر مجھے سونے نہ دیا۔ اپنی تجارت کے قصے کہانیاں سناتا رہا۔
محترم علامۃ الزمان، ترجمان حدیث و قرآن، علوم عربیہ کو زندہ کرنے والے، سارے ہند کے چاند، سید شریف صدیق حسن بن اولاد حسن بن اولاد علی حسینی، بخاری قنوجی، مشہور صفتوں کے مالک اور بہت زیادہ تالیفات والے تھے۔
اگست 2007ء کے ’’الشریعہ‘‘ میں جناب ڈاکٹر سید رضوان علی ندوی صاحب کا مضمون ’’امہات المومنین کے لیے حجاب کے خصوصی احکام‘‘ نظر سے گزرا۔ جناب ندوی صاحب کے مذکورہ مضمون کی گئی باتوں سے مجھے اختلاف ہے جس کی تفصیل حسب ذیل ہے:
امریکہ‘کینیڈا اور اس کے دیگر اتحادیوں نے یہ منصوبہ آج سے تقریباً پانچ سال قبل تیار کیا۔ جب انہوں نے دیکھا کہ عالم اسلام اور بالخصوص پاکستان اور افغانستان میں جہادی فکر کی قیادت دیوبندی اور سلفی مسلک ہی کے لوگ کررہے ہیں اور القاعدہ یا طالبان کی صورت میں ان دونوں مسلکوں کے حاملین […]
ابو عبداللہ حضرت بلال حبشی، افریقی نسل کے اولین مسلمانوں میں سے ہیں جو محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک پر مشرف بہ اسلام ہوئے اور سابقون الاولون اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم میں ان کا شمار ہوا۔
دنیا کی تاریخ میں ایک طویل زمانہ گزرا ہے جب انسان کی زندگی انتہائی سادہ اور عام سی تھی چند ضروری چیزوں کے سوا نہ زیادہ لکھنے پڑھنے کا رواج تھا اور نہ ہی حساب کتاب کی جھنجھٹ، اور یہ سب اس وجہ سے تھا کہ دنیا کی آبادی کم تھی، علاقوں، ملکوں اور براعظموں […]
چنانچہ پہلے زمانے میں محلے اور برادری کی خواتین دلہن کو دیکھنے اور مبارکباد دینے کیلئے آتی تھیں اب جہیزاور کپڑے دیکھنے کیلئے آتی ہیں۔