اہل قلم کو قتل کرنا بہت بڑا ظلم ہے

اہل قلم کو قتل کرنا بہت بڑا ظلم ہے

زاہدان (سنی آن لائن) مولانا عبدالحمید نے ایرانی بلوچستان میں ایک سکول ٹیچر کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہل قلم کے قتل کو سنگین جرم اور ظلم قرار دیا۔

خطیب اہل سنت زاہدان نے چوبیس اکتوبر میں اپنے خطبہ جمعہ میں ضلع قصرقند میں ایک سکول ٹیچر کے قتل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: قصرقند میں ایک معلم اور اسکول ٹیچر کا قتل افسوسناک ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ کسی بھی نہتے اور معصوم شخص کا قتل بڑا گناہ ہے مگر اہل قلم کا قتل بہت بڑا ظلم ہے جن کے ہاتھ میں کوئی ہتھیار نہیں بلکہ صرف قلم ہے۔ جن لوگوں سے یہ حرکت سرزد ہوئی ہے ہمارے لوگ ہرگز انہیں معاف نہیں کریں گے۔ ہمارے عوام کے لیے بدامنی ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے مزیدکہا: الحمدللہ ہمارا صوبہ درست سمت کی طرف رواں دواں ہے اور موجودہ مرکزی وصوبائی حکام کی تدبیر اور محنت سے ہم خوشحالی وترقی کا سفر تیزی سے طے کررہے ہیں۔ ایسے میں بدامنی و انارکی پھیلانے کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ لہذا جو لوگ صوبے سے باہرہیں، انہیں کسی کے بہکاوے میں آکر اپنے لوگوں کا مستقبل برباد نہیں کرنا چاہیے۔ مسائل ومشکلات کے حل کے لیے قانونی اور جائز راستوں کا انتخاب کرکے مذاکرات و بات چیت سے کام لینا چاہیے۔

مہتمم دارالعلوم زاہدان نے سیستان بلوچستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا: کچھ فرقہ پرست عناصر صوبے میں فرقہ واریت کی ترویج اور فروغ کی تلاش میں ہیںمگر ہم ان کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ ہم پرامن طریقے سے مختلف مسالک وقومیتوں کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں ؛ ان برادریوں میں کوئی چپقلش نہیں ہونی چاہیے۔

امید ہے مسلمانوں کے لیے نیا اسلامی سال توفیق وعمل اور صلح کا سال ہو
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے خطاب میں محرم الحرام کی آمد اور نئے اسلامی سال کے آغاز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں صحابہ کرام نے مسلمانوں کی اپنی تاریخ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔مختلف اہم واقعات پر مشورت اور غوروخوض کے بعد فیصلہ ہوا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مکہ سے مدینہ ہجرت کا واقعہ اسلام کی تاریخ میں سب سے اہم واقعہ ہے، چنانچہ اسی سال کو محرم کے مہینے سے اسلامی تاریخ کا نقطہ آغاز قرار دیا گیا۔

مولاناعبدالحمید نے امید ظاہرکی نیا سال مسلمانوں کے لیے توفیق و عمل اور امن وصلح کا سال ہو اور مختلف گروہ اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر متحد و متفق ہوجائیں۔

اپنے بیان کے آخر میں مولانا نے دارالعلوم زاہدان کے سینئر استاذالحدیث و مفتی مولانا محمدقاسم قاسمی کے سسر اور ماموں کے انتقال پررنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مکمل مغفرت اور پس ماندگان کے اجر وصبر کے لیے دعا مانگی۔ انہوں نے ایران کی اعلی مجلس ماہرین کے چیئرمین آیت اللہ مہدوی کنی کے انتقال پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے اہل خانہ اور متعلقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔

 


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں