آج کل ایرانی اہل سنت کی عظیم ترین جامع مسجد میں رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ایک خاص روحانی و معنوی فضا قائم ہے۔ قرآن پاک کی خوشبو عطر ہر سو پھیلی ہوئی ہے جس سے اسلام و قرآن کے شیدائی لطف اندوز ہورہے ہیں۔
ایران، زاہدان(سنی آن لائن) ایرانی اہل سنت کے سب سے عظیم ترین دینی ادارہ دارالعلوم زاہدان کے سالانہ جلسہ دستاربندی و ختم صحیح بخاری بروز سوموار 27رجب (18جون 2012ء) کو اہل سنت زاہدان کی مرکزی عیدگاہ میں منعقد ہوگیا۔
ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان کے سنی دینی مدارس سے تعلق رکھنے والے درجنوں طلباء نے دارالعلوم زاہدان کے احاطے میں چودھواں مقابلہ تقریر، مضمون نگاری، مشاعرہ اور داخلی مجلے میں شرکت کی۔ مذکورہ تقریب کا آغاز بدھ 9مئی 2012ء میں ہوا جو اگلے دن سہ پہر تک جاری رہی۔
گزشتہ ہفتے میں ایرانی اہل سنت کی سب سے بڑی جامع مسجد ’مکی‘ میں سینکڑوں سنی طالب علم اپنے علماء اور دانشوروں سے ملنے کیلیے اکٹھے ہوئے۔ جمعرات 26اپریل کی صبح سے شروع ہونے والی میٹنگ کا عنوان ’’پندرھویں صدی؛ اسلامی بیداری و انصاف طلبی کا طلوع، آمریت وخودپرستی کا زوال‘‘ تھا۔
گزشتہ ہفتے میں ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان کے سرکردہ علمائے کرام اور ’شورائے مدارس اہل سنت سیستان وبلوچستان‘ کے ممبر مدارس کے مہتممین کا اہم اجلاس دارالعلوم زاہدان کے احاطے میں منعقد ہوا۔
زاہدان(سنی آن لائن) گیارھواں مقابلہ حسن قرائت و حفظ قرآن جو ایرانی اہل سنت کے دینی مدارس کی سطح پر منعقد ہوتاہے، تین دن تک جاری رہنے کے بعد دارالعلوم زاہدان میں اختتام پذیر ہوچکاہے۔
زاہدان(سنی آن لائن) ایران کے جنوب مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان کے شہر خاش میں منعقد ہونے والے ایک گستاخانہ حکومتی جلسے کے ردعمل اور علمائے کرام کے مذمتی بیانات کی لہر جاری ہے۔
خاش(سنی آن لائن) ایرانی بلوچستان کے شہر خاش میں منعقد حکومتی جلسہ شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید اور ممتاز سنی دینی اداروں پر گستاخی اور بعض فرقہ وارانہ بیانات کی وجہ سے نامکمل رہ گیا۔ ’’بصیرت وشفافیت‘‘ کے عنوان سے قائم جلسہ سنیچر28 جنوری کو منعقدہوا تھا۔
گزشتہ دنوں نامور سنی رہنما شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے ایرانی دارالحکومت تہران کا دورہ کیا۔ اس دورے کے اسباب و محرکات جاننے کیلیے ہم نے حضرت کا انٹرویو لیا جو قارئین کی خدمت میں پیش ہے:
زاہدان(سنی آن لائن) ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان کے نامور ائمہ و خطبا نے ایرانی اہل سنت پر بڑھتے حکومتی دباؤ کے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مذہبی امور میں مداخلت اور بعض ممتاز سنی علما کے سفرحج پر پابندی پرافسوس کا اظہارکیا۔