17 اگست کو صبح ڈیٹرائیٹ کی مسجد بلال میں فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد واشنگٹن واپسی کے لیے ایئرپورٹ جانے کی تیاری کررہا تھا….
اسلاف کی علمی و اخلاقی روایات کے امین ایک ایک کرکے بزم دنیا کو خیر باد کہہ کر آخرت کے سفر پر روانہ ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہید۔ شخصیت اور کردار
یہ عالی مرتبہ خاتون ہجرت نبوی سے ستائیس سال قبل مکہ معظمہ میں پیدا ہوئیں۔ والد ماجد روز اول سے ہی نہایت اعلی اخلاق اور پاکیزہ اوصاف کے حامل تھے۔
امام اعظم ابوحنیفہ کو اللہ تعالی نے بے پناہ فراست وذکاوت سے نوازا تھا، امام صاحب مشکل سے مشکل مسئلہ کواتنی آسانی سے حل فرماتے تھے کہ بڑے بڑے علم وفن کے تاجدار بھی حیران وششدر رہ جاتے تھے
1857 کی جنگ آزادی میں سرفروشانہ کردار ادا کرنے والے اخباروں میں سب سے جلی نام ’دہلی اردو اخبار‘ کا ہے، جسے مولانا محمد حسین آزاد کے والد مولوی محمد باقر نے جاری کیا تھا۔
عجیب قیامت کاحادثہ ہے،کوروناکے اس دورمیں ہرآنے والادن کوئی نہ کوئی بری خبرلے کرآرہاہے،ایک اندازے کے مطابق عالمی وباکوروناکے اس دورمیں اب تک ۲۰۰ سے زائداہل علم وفضل کاقافلہ اللہ کے حضورپہونچ چکاہے۔
حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحبؒ کی وفات کا صدمہ ابھی تازہ تھا کہ دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث حضرت مولانا سعید احمد پالنپوری بھی ہمیں داغ مفارقت دے گئے
مختصرحیات وخدمات: حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری
جمعیت اشاعت التوحید و السنذ کے ترجمان اور تفسیر ”جواہرالقرآن“ کے معاون مؤلف مولانا سید احمد حسین سجاد بخاری رحمہ اللہ بھی حضرت مولانا حسین علی رحمہ اللہ کے دورِ آخر کے مریدین میں سے تھے۔