وَلْيَحْكُمْ أَهْلُ الْإِنجِيلِ بِمَا أَنزَلَ اللَّـهُ فِيهِ ۚ وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللَّـهُ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿٤٧﴾
اور نفعِ عظیم حاصل کرنے کا قرآنی نسخہ «وَالْعَصْرِ ﴿١﴾ إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ ﴿٢﴾ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ ﴿٣﴾» (العصر)
اس مبارک کلام سے تعلق جوڑنا جہاں قیامت کے دن فائدہ دے گا تو یہاں دنیا میں بھی اس تعلق کے ثمرات انسان اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتا ہے۔
ہر باطل فرقہ اپنی آواز کو مؤثر بنانے کے لیے بظاہر قرآن کریم ہی کی دعوت لے کر اٹھتا ہے، بالخصوص موجودہ زمانے میں یہ فتنہ بکثرت پھیل رہاہے ،
بلاشبہ ہر زمانہ کی ہر قوم میں نوجوان مستقبل کے معمار سمجھے جاتے ہیں۔ آج نوجوانوں کے سامنے سب سے اہم سوال اپنے مقصد زندگی کے تعین کا ہے، چناں چہ اس سلسلہ میں تعلیم قرآن کے ذریعے نوجوان طلبہ و طالبات میں آگاہی بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے، جو اپنی جگہ ایک انتہائی […]
موجودہ دور میں انکار و تخفیف سنت مختلف پیراؤں میں جلوہ گر ہوتی ہے جس کی ایک شکل یہ اصول اختیار کرنا ہے حدیث و سنت کی بنیاد پر کوئی عقیدہ ثابت نہیں ہوسکتا۔
قرآن پاک خدا تعالیٰ کی آخری کتاب ہے، جیسا کہ پیارے آقا محمد صلی الله علیہ و سلم اللہ کے آخری رسول اور خاتم النبیین ہیں،
حضرات انبیاء کرام علیہم السلام اللہ تعالی کے مقرب، برگزیدہ اور مستجاب الدعوات بندے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی ان کی دعائیں سنتے اور قبول کرتے ہیں۔
ہدایت کے دو پہلو ہدایت کا ایک پہلو نظری، فکری اور علمی ہدایت ہے، جبکہ ہدایت کا دوسرا پہلو عملی، اخلاقی اور زندگی کے معمولات کے ضمن میں ہدایت ہے، یعنی انسان میں حق و باطل کی تمیز پیدا ہوجانا۔
توحید الوہیت ، رسالت اور آخرت۔ دینِ اسلام کے تین اہم ترین عقائد ہیں۔ سورہ اخلاص ان تین میں سے ایک یعنی توحید، الله سبحانہ و تعالیٰ کی مکمل اور جامع تعریف کرتی ہے اور وحدت ِذات ِمعبود کے اصول تا قیامت طے کرتی ہے۔