خطیب اہل سنت زاہدان:

اسلامی شریعت نے حلال روزی کمانے پر زور دیا ہے

اسلامی شریعت نے حلال روزی کمانے پر زور دیا ہے

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے زاہدان کے مرکزی اجتماع برائے جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے تاجروں اور دوکانداروں کو بطور خاص نصیحت کی کاروبار میں شرعی احکام و حدود کا خیال رکھیں۔

خطیب اہل سنت زاہدان نے تیرہ جنوری دوہزار سترہ کے خطبہ جمعہ میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہا: دین اسلام زندگی کے تمام شعبوں کے لیے انسان کا بہترین رہ نما ہے جو اعتدال کے ساتھ زندگی کے ہر موڑ پر بشر کی رہنمائی کرتاہے۔ عقائد کے علاوہ معاشرات و معاملات میں اسلام ہمیں رہنمائی کرتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالی نے انسان کو معاملات، کاروبار، تجارت، زراعت اور صنعت جیسے شعبوں میں براہ راست یا اپنے پیارے نبی ﷺ کے ذریعے رہ نمائی فرمایاہے۔ اسلام نے بعض احکام اور اصول کو پیش کرتے ہوئے حلال روزی کمانے پر زور دیا ہے۔ آپ ﷺ نے حلال روزی کی تلاش کو ضروری قرار دیتے ہوئے اسے عبادات اور فرائض میں شمار کیا ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: افسوس کا مقام ہے کہ ہماری مارکیٹس میں بہت سارے فاسد اور ناجائز کاروبار کا سلسلہ جاری ہے، حالاں کہ ایسا پیسہ مکروہ ہے اور اس میں کوئی برکت نہیں ہوتی۔ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ حلال پیسہ کمائیں اور اپنی زیرسرپرستی کے لوگوں کو حلال کھلائیں۔
انہوں نے مزید کہا: بیوی بچوں کی ضرورتوں کو حلال راستوں سے پوری کرنے کی کوشش صدقہ شمار ہوتاہے اور شخص کو اس پر اجر ملتاہے، لیکن حرام راستے سے کمانا باعث گناہ ہے۔ حدیث شریف میں دیانتدار اور سچے تاجر کی تعریف کی گئی ہے اور وہ انبیا و شہدا کے ساتھ محشور ہوگا۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: تاجروں کو چاہیے کہ سودا کرتے ہوئے جھوٹ نہ بولیں اور اپنے سامان کا عیب نہ چھپائیں۔ نیز مبالغہ کرکے اس کی تعریف نہ کریں۔ جو شخص جھوٹ اور دغل سے کوئی سامان بیچ دیتاہے، برکت اس کے مال سے نکل جاتی ہے۔ لیکن سچائی و دیانتداری سے کاروبار میں ترقی آتی ہے اور برکت حاصل ہوجاتی ہے۔
مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے اس حصے کے آخر میں کہا: قرآن و سنت کی تعلیمات سے واضح ہے کہ اسلام فضول اور بے کار بیٹھنے کے مخالف ہے، بلکہ ہر شخص کو محنت کرنے اور اپنے ہی ہاتھ کی کمائی سے کھانے کی ترغیب دیتاہے۔ لہذا سوال کرنا اور دوسروں سے مانگنا بہت بری عادت ہے اور اس سے سخت پرہیز کرنا چاہیے۔

آیت اللہ رفسنجانی کی سوچ میں تبدیلی نے انہیں مقبول بنادیا
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں سابق صدر آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کے انتقال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: آیت اللہ رفسنجانی نے انقلاب کے بعد میں مختلف عہدوں پر فائز ہوکر اپنی قوم کی خدمت کی۔ ان کے انتقال سے سب سوگوار ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا: مرحوم رفسنجانی کی سوچ میں تبدیلی نے انہیں قوم کی نظروں میں مقبول بنایا۔ آخری سالوں میں وہ اس نتیجے پر پہنچ چکے تھے کہ ایران تمام ایرانیوں کا ہے اور قوم کی تمام اکائیوںکو برابر کے حقوق ملنا چا ہیے۔ ان کا خیال تھا قانونی آزادیوں پر کوئی قدغن نہیں لگاسکتا؛ اسی سوچ کی خاطر مختلف مذہبی و قومیتی برادریوں میں ان کی مقبولیت بڑھ چکی تھی۔
ممتاز عالم دین نے اپنے خطاب کے آخر میں مرحول رفسنجانی کی وفات پر ان کے اہل خانہ اور متعلقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں