رمضان المبارک سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیاری کریں

رمضان المبارک سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیاری کریں

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے رمضان المبارک کی آمد سے پہلے مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے کی تیاری کی نصیحت کرتے ہوئے اس مبارک مہینے کو اصلاح و تزکیہ کا بہترین موقع قرار دیا۔

تین جون دوہزار سولہ کے خطبہ جمعہ میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: اگر انسان اللہ تعالی کے اصلاحی و تربیتی پروگراموں پر عمل کرے، خودسازی و تزکیہ تک پہنچے گا۔ رمضان المبارک کا روزہ اللہ تعالی ہی کے منصوبوں میں ایک ہے جو ہماری اصلاح کے لیے ہے۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے کہا: اللہ تعالی نے ہم پر متعدد فرائض و واجبات کی ادائیگی لازم کرکے ہم پر احسان فرمایاہے تاکہ ہم اصلاح ہوکر اللہ کی رضامندی حاصل کریں۔ جس طرح انسان کی تخلیق ایک تدریجی عمل کے نتیجے میں ہوئی ہے، اسی طرح اس انسان کی اصلاح و تزکیہ بھی تدریجی اور آہستہ آہستہ انداز میں ہوتی ہے جو اللہ تعالی کی خاص حکمت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: متعدد احادیث میں رمضان المبارک میں قیام اور عبادت کی تاکید آئی ہے۔ اہل سنت کا عقیدہ یہی ہے کہ تراویح کی نماز نبی کریم ﷺ کی سنت ہے۔ آپ ﷺ نے کئی شب اس نماز کا اہتمام فرمایا اور آپ ﷺ کے بعد خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم نے صحابہ کرام کو جو مختلف جماعتوں میں تراویح پڑھتے تھے، انہیں اکٹھے کرکے ایک ہی جماعت میں تراویح کا اہتمام کرنے لگے۔ حضرات عثمان اور علی رضی اللہ عنہما کے دور میں بھی اس طریقے پر عمل ہوا اور اجماع حاصل ہوگیا۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے زور دیتے ہوئے کہا: اپنے آپ کو رمضان المبارک میں عبادتوں کے لیے تیار کریں تاکہ اس مہینے کے پروگراموں کے نتیجے میں اصلاح نفس حاصل ہوجائے۔ اس ماہ میں بڑے پیمانے پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا: لہذا زیادہ سے زیادہ اس مبارک مہینے سے فائدہ اٹھائیں ؛ نوافل، تلاوت، ذکر اور صدقے کا اہتمام کریں اور گناہوں سے دوری کریں۔ غریبوں اور نادار لوگوں سے مالی تعاون کا بطور خاص اہتمام ہونا چاہیے۔

اہل‌سنت کے مطالبات پر توجہ دینے سے اسلامی بھائی چارہ کو تقویت ملتی ہے
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ایرانی پارلیمان کی مجلس عاملہ میں ایک سنی نمائندے کو ممبرشپ دینے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اہل سنت کے مطالبات پر توجہ دینے کو اسلامی بھائی چارہ اور اتحاد کی تقویت کا باعث قرار دیا۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: گزشتہ جمعہ کے اجتماع میں ایک توقع پیش کی گئی کہ مجلس شورائے اسلامی کی مجلس عاملہ میں کم از کم ایک سنی نمائندے کو رکنیت ملنی چاہیے۔ یہ خوش آیند بات ہے کہ ایسا ہی ہوا۔
انہوں نے مزیدکہا: پارلیمان کی مجلس عاملہ میں ایک سنی شہری کو رکنیت دینا اور ویتنام میں ایران کی سفارت کے لیے اہل سنت ایران سے ایک فرد کو متعین کرنا انتہائی ہمت افزا اقدام ہے۔ اس سے نہ صرف اسلامی بھائی چارہ اور اتحاد کو تقویت ملتی ہے بلکہ پوری دنیا میں ایسے اقدامات کے اچھے آثار نکلیں گے۔ اگر ہم بعض اوقات کچھ مطالبات پیش کرتے ہیں، ہمارا واحد مقصد معاشرے کی عزت بچانا اور اتحاد و یکجہتی کا فروغ ہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: ہمیں امید ہے ایسے مثبت اقدامات جاری رہیں گے تاکہ اسلام دشمن عناصرکی مایوسی و نومیدی بڑھ جائے۔ جو لوگ مایوس کن باتیں پھیلاتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ بات چیت اور باہمی گفت و شنید سے مطالبات کی پیروی کرنی چاہیے۔ اس سلسلے کا جاری رہنا مطالبات کو جامہ عمل پہنانے کا باعث ہوگا۔
صوبہ آذربائیجان غربی کے مہاباد شہر میں صدر روحانی کے بیان کو عادلانہ یاد کرتے ہوئے صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: مہاباد شہر میں صدر روحانی کا بیان توجہ طلب ہے کہ انہوں نے کہا تھا کسی لسانی یا مذہبی برادری خود کو دوسروں پر غالب نہیں سمجھنا چاہیے۔ کوئی مخصوص گروہ اپنے لیے امتیازی شان نہیں بناسکتا، ایران میں تمام قومیتیں اور مسالک برابر ہیں اور ان کے لائق افراد کی خدمات لینی چاہیے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: اسلامی انقلاب ایران دیگر انقلابات کے لیے مثالی کردار ادا کرے اور مناسب ہے ایران میں دینی، مذہبی و مسلکی اور لسانی اقلیتوں کے حقوق کا خیال رکھا جائے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں