مدارس دینی کے مہتمم حضرات کا چابہار میں اجلاس

مدارس دینی کے مہتمم حضرات کا چابہار میں اجلاس

چابہار (سنی آن لائن) ایرانی بلوچستان کے ساحلی شہر چابہار کے ’جامعہ الحرمین الشریفین‘ میں صوبہ سیستان بلوچستان کے دینی مدارس کے مہتممین ہفتہ اکتیس اکتوبر کو اکٹھے ہوگئے۔

’سنی آن لائن‘ کے نامہ نگاروں کے مطابق، جاری تعلیمی سال میں ’شورائے ہم آہنگی مدارس اہل سنت سیستان بلوچستان‘ کے مہتمم حضرات کا پہلا اجلاس سترہ محرم الحرام 1437ھ کو جامعة الحرمین الشریفین چابہار میں منعقد ہوگیا۔
تین سو کے قریب علمائے کرام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے تعلیم وتربیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور دین کی نصرت کو علمائے کرام کی اصل ذمہ داری قرار دی۔
انہوں نے کہا: اس امت کے علما نہ صرف علم میں، بلکہ تقوا و پرہیزکاری میں بھی انبیا علیہم السلام کے وارث ہیں۔ دین کی نصرت علما کی اصل ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں انہیں کوئی سستی نہیں دکھانی چاہیے۔ اس کے لیے قرآن و سنت سے تعلق مستحکم کرکے مستحبات پر بھی عمل پیرا ہونا چاہیے اور صغیرہ و کبیرہ گناہوں سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
صدر شورائے ہم آہنگی مدارس دینی اہل سنت سیستان بلوچستان نے عوام سے تعلق قائم کرکے معاشرے کی اصلاح کے لیے کوشش کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا: علما کو چاہیے عوام سے تعلق مضبوط رکھیں اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں۔ علمائے کرام کا عوام سے لاتعلقی بہت خطرناک نتائج کی حامل ہوسکتی ہے۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر مدارس کے ذمہ داروں اور مہتممین سے درخواست کی مدارس میں ان کی موجودی کم نہ ہو اور قریب سے طلبہ کے مسائل حل کرنے کا اہتمام کیا کریں۔
اس اجلاس میں جامعہ الحرمین کے مہتمم مولانا عبدالرحمن ملازہی نے بھی خطاب کیا اور معاصر علما کو اسلاف کے علمبردار قرار دیا جنہوں نے خطے سے نادانی و بدعات کی جڑیں کاٹ دیں اور اخلاص و ولولے کے ساتھ دین کی خدمت کرتے رہے۔ مولانا نے ان اسلاف کے نقش قدم پر چلنے کی تاکید کی۔
یاد رہے مذکورہ اجلاس میں پانچ نئے مدارس کی درخواست برائے انضمام منظور ہوگئی اور اب شورا کے رکن مدارس کی تعداد 59 ہوگئی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں