جوہری مفاہمت ایرانی قوم کیلیے بڑی کامیابی ہے

جوہری مفاہمت ایرانی قوم کیلیے بڑی کامیابی ہے

زاہدان (سنی آن لائن) ایرانی اہل سنت کی سماجی ودینی شخصیت مولانا عبدالحمید نے ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے جوہری تنازع پر اتفاق کو ایرانی قوم کے لیے ’بہت بڑی کامیابی‘ قرار دے دی۔
اہل سنت ایران کی آفیشل ویب سائٹ ’سنی آن لائن‘ کی رپورٹ کے مطابق، خطیب زاہدان نے اپنے خطبہ جمعہ (تین اپریل دوہزار پندرہ / تیرہ جمادی الثانی چودہ سو چھتیس) کے ایک حصے میں ایران کے جوہری پروگرام پر اتفاق پیدا ہونے کو خوش آئند قرار دیا۔
انہوں نے کہا: ملک کے جوہری پروگرام پر عالمی برادری سے اتفاق پیدا کرنے سے قوم میں خوشی کی لہر دوڑگئی ہے۔ ایران کا جوہری تنازع دنیا کے اہم مسائل میں تھا جس سے پوری دنیا کی رائے عامہ مصروف ہوچکی تھی۔ ہرچند جامع اتفاق پر ابھی تک دستخط نہیں ہوا ہے مگر یہی مفاہمت اور فریم ورک پر اتفاق بھی قوم کی خوشی کے لیے کافی تھا۔
مہتمم دارالعلوم زاہدان نے ایرانی قوم کے مطالبات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: موجودہ مذاکرات میں قوم کے بعض اہم مطالبات ڈیسک پر تھے جو الحمدللہ پورے ہوکر مان لیے گئے۔ ایران کا جوہری حق تسلیم کرنا قوم کا ایک مطالبہ تھا جسے عالمی طاقتوں نے اب تسلیم کرلیاہے۔
انہوں نے مزیدکہا: عالمی برادری اور 5+1 گروپ ایران کے جوہری پروگرام پر خدشات کا اظہار کرتے رہتے تھے اور ایران پر جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا الزام لگاتے تھے۔ اگرچہ ایرانی قوم اور حکام کا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا، تا ہم ان بامقصد مذاکرات سے دنیا پر واضح ہوگیا ایران ایٹم بم اور جوہری ہتھیار کے درپے نہیں ہے۔ عالمی طاقتوںنے ایرانی قوم کے لیے جوہری طاقت کا حق تسلیم کرتے ہوئے پابندیاں ختم کرنے کا وعدہ کیاہے۔
ممتاز سنی رہ نما نے ’تمام پابندیوں کی منسوخی‘ کو قوم کا مطالبہ یاد کرتے ہوئے کہا: ایران کے خلاف تمام پابندیوں کی منسوخی قوم کا دوسرا مطالبہ تھا جو الحمدللہ اس پر اتفاق رائے حاصل ہوچکاہے۔ امید ہے ملک کی معاشی صورتحال میں نمایاں بہتری حاصل ہوجائے۔ نئے شمسی سال کے آغاز میں پرامن طریقے سے ایک بڑا اتفاق حاصل ہوجانے سے معلوم ہوتاہے جنگ، لڑائی اور تشدد کے نتائج اچھے نہیں ہوتے۔
مولانا عبدالحمید نے جمعرات دو اپریل کو حاصل ہونے والے نتیجے کو ’جیت – جیت‘ قرار دیتے ہوئے کہا: جوہری پروگرام پر حاصل ہونے والا نتیجہ ’جیت – جیت‘ کے مصداق ہے۔ قوم کے مطالبات بھی پورے ہوئے اور عالمی برادری کے خدشات بھی دور ہوگئے۔ عنقریب سب مطمئن ہوجائیں گے۔ اس کامیابی پر سب سے پہلے اللہ تعالی کا شکر بجا لاتے ہیں اور پھر مذاکراتی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

افغان صدر ہامون تالاب کا مسئلہ بنیادی طورپر حل کرے
خطیب اہل سنت زاہدان نے افغان صدر کی ایران آمد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سیستان میں ہامون تالاب کی خشکی ختم کرنے پر ڈاکٹر غنی سے تعاون کا مطالبہ کیا۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: صوبہ سیستان بلوچستان کے عوام افغانستان پر انسانی و اسلامی حقوق کے علاوہ پڑوسی کا حق بھی رکھتے ہیں۔ اسی بنیاد پر ڈاکٹر اشرف غنی سے درخواست ہے ہامون تالاب کا مسئلہ جڑ سے بنیادی طور پر حل کرے۔
انہوں نے مزیدکہا: مذکورہ تالاب اس سے قبل پانی سے بھرا ہوا تھا لیکن اب کئی سالوں سے خشک ہوچکاہے۔ اس کا پانی افغانستان سے آتاہے اور اسی پانی سے وہاں زراعت، مویشی پالنے کا سلسلہ جاری رہتاہے۔ اگر یہ پانی بند ہوجائے تو زندگی وہاں کے عوام کے لیے اجیرن بن جاتی ہے جن کا اصل ذریعہ معاش یہی ہے اور یہ صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں