خطیب اہلسنت زاہدان نے اپنے پندرہ جنوری دوہزار سولہ کے خطبہ جمعہ میں معاشرے کی اصلاح و تربیت میں خواتین کے کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے خواتین کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے اور شادی کے مسئلے میں ان سے مشورہ لینے پر زور دیا۔
ایران کے ممتاز سنی عالم دین مولانا عبدالحمید نے اپنے آٹھ جنوری دوہزار سولہ (ستائیس ربیع الاول)کے خطبہ جمعہ میں گناہوں اور معاصی سے پرہیز پر زور دیتے ہوئے اصلاح معاشرہ اور امربالمعروف اور نہی عن المنکر کو سب کی ذمہ داری قرار دی۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے خطبہ جمعہ پچیس دسمبر دوہزار پندرہ (تیرہ ربیع الاول) میں مسلمانوں کے اتحاد و یکجہتی کو وقت کی ضرورت یاد کرتے ہوئے کہا جس طرح امریکا و روس اپنے مفادات کی خاطر متحد ہوچکے ہیں، مسلمانوں کو بھی متحد ہونا چاہیے۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے زاہدان کے خطبہ جمعہ (اٹھارہ دسمبر دوہزارپندرہ/چھ ربیع الاول) میں زندگی کے تمام لمحات میں تقوی پر زور دیتے ہوئے ’پرہیزگاری‘ و ’سچائی‘ کو سعادت و کامیابی کی دو اہم بنیادیں قرار دیں۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے صدقہ و انفاق کے سلسلے میں اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے اللہ کی راہ انفاق و صدقہ کو گناہوں سے پاکی اور روزی میں برکت کا باعث قرار دیا۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے دنیا کی فنائیت واضح کرتے ہوئے چار دسمبر دوہزار پندرہ (بائیس صفر 1437) کے خطبہ جمعہ میں’ عارضی زندگی‘ میں ہمیشہ کی زندگی کے لیے توشہ تیار کرنے کو سمجھداری و عقلمندی کی نشانی قرار دی۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے زاہدان میں ستائیس نومبر دوہزار پندرہ کے جمعہ بیان میں ’ذمہ داریاں پوری‘ کرنے کو ہر شخص کی کامیابی کی کنجی قرار دی۔
ممتاز سنی عالم دین مولانا عبدالحمید نے پیرس میں رونما ہونے والے واقعات کو ’ہلادینے والا‘ قرار دیتے ہوئے کہااس حادثے سے پوری دنیا بشمول عالم اسلام میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے نوجوانوں کی شادی کی راہ ہموار کرنے پر زور دیتے ہوئے اس مسئلے پر توجہ دینے کو ’اقدار کی حفاظت‘ اور ’معاشرتی برائیوں سے نجات‘کا باعث قرار دیا۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے جمعہ چھ نومبر دوہزار پندرہ کے بیان میں اسلام اور اسلامی تہذیب کو پوری دنیا میں سب سے بہترین اور زیادہ ترقی یافتہ تہذیب یاد کی۔