پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کے مابین اعلیٰ سطح کے مذاکرات میں تیزی اور افغان طالبان کے لئے امریکی پالیسی میں حالیہ نمایاں تبدیلی سے پاک افغان خطے میں امن کے امکانات روشن ہوجانے چاہئیں۔ بہرحال جنگ کو ختم کرنے کے لئے سیاسی حل تلاش کرنے کے بجائے عسکری لائحہ عمل ہی کو اختیار کیا […]
پھر ایک ڈرون حملہ، پھر سات انسانوں کی ہلاکت، پھر ایک دبا دبا سا احتجاج، پھر ایک مری مری سی فریاد، پھر ایک رسمی سا بیان اور پھر بے حسی کی حدوں کو چھوتی گہری خاموشی۔
وزیراعظم جناب یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم عوامی نمائندے ہیں‘ ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے‘ ہائر ایجوکیشن کمیشن سے کسی سند کی ضرورت نہیں‘ امریکا سے نمٹنا سیاستدانوں کا کام ہے‘ اس میں سول سرونٹس کا کوئی کردار نہیں۔ اسی دن انقرہ میں صدرمملکت آصف […]
دین اسلام امن و سلامتی کا دین ہے جو اپنے ماننے والوں کو سلامتی کا ہی درس دیتا ہے9/11کے بعد دنیا میں ایک بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا گیا کہ دین اسلام کے ماننے والے دہشت گرد ہیں عالم کفر نے اسلام کے پیروکاروں کے خلاف گھیرا ڈالنا شروع کر دیا افغانستان ،عراق پر حملہ کیا […]
بحیثیت قوم ہمارا ذوق نہایت خراب ہوچکا ہے۔ کھانے سے لے کر گانے تک اور لباس سے لے کر رسم و رواج تک، ہر جگہ دوسروں کی اندھی تقلید کے شوق میں ہماری بدذوقی اپنے عروج پر ہے۔ ہم دکھ سہنے کا سلیقہ بھی بھول گئے ہیں اور خوشی منانے کا طریقہ بھی۔ چیخ و […]
21 مارچ 2011ء انسانی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب ایک امریکی مذہبی جنونی ٹیری جونز نے اسلام، مسلمانوں اور قرآن کریم سے شدید نفرت کے اظہار کیلئے اپنی ذہنی خباثت کو عملی شکل دیتے ہوئے قرآن کریم کو شہید کیا۔
عالم عرب میں تبدیلی کی لہر چل پڑی ہے۔ تیونس کے ”مرد آہن“ زین العابدین بن علی کے بعد مصر پر 30 سال سے آتش وآہن کی قوت سے برسراقتدار صدر حسنی مبارک بھی رخصت ہونے پر مجبور ہوگئے ۔
سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی واضح یقین دہانی کے بعد کہ ”ناموس رسالت قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی جائے گی“ یہ سمجھا جارہا تھا کہ ناموس رسالت کا معاملہ ٹھنڈا پڑگیا ہے لیکن وفاقی وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کے قتل سے یہ تاثر ایک بار […]
افغانستان میں ناٹو کی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس کی فوجوں کی بمباری سے جنگل میں لکڑیاں چننے والے 9بچے بھی شہید ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ افغانستان کے صوبے کنڑ میں پیش آیا۔ ناٹو کی فوجوں کی بمباری کے خلاف ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔
صرف ایک شب پہلے اُس نے بڑے طمطراق سے کہا تھا۔ ”استعفیٰ نہیں دوں گا۔ ستمبر 2011ء تک میعاد صدارت پوری کروں گا“۔ اورا بھی اُس کے اعلان کی گونج تحلیل نہیں ہوئی تھی کہ وہ چلا گیا۔ مصر کے سلسلہ فراعنہ کی ایک اور کڑی تماشاگاہ عبرت کی کارنس پہ جاسجی۔ تیس برس پر […]