دہلی کی سڑکیں مسلمانان ہند کے خون سے لالہ زارہوررہی تھیں ۔ چاندی چوک سے لیکر لاہورتک سڑک کنارے درختوں پر علماء کی لاشیں لٹکی ہوئی تھیں ۔
تھائی لینڈ کے طویل سفر اور تھکا دینے والی مصروفیات کے بعد حضرت والا دامت برکاتہم برما تشریف لے گئے تھے۔ چناں چہ حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب زید مجدہم نے اور برما کے سفر کے منتظمین نے اس امر کو پیش نظر رکھا کہ حضرت والا دامت برکاتہم کو زیادہ سے زیادہ راحت اور […]
آج اس تقریب کا مرکزی خطاب حضرت شیخ الحدیث مولانا سلیم الله خان صاحب دامت برکاتہم کا درس بخاری تھا۔ مولانا نعیم نے حضرت والا کو دعوت خطاب دیتے ہوئے حاضرین مجلس کو بتایا کہ حضرت شیخ صاحب، شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنی رحمہ الله کے تلمیذ رشید، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے […]
شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی کی ذات ستودہ صفات میں جناب باری تعالیٰ نے وہ تمام خصوصیات اور کمالات جمع فرمائے تھے جن سے ایک ذات قدسی صفات کو آراستہ ہونا چاہیے ۔آپ کی جامع کمالات شخصیت کو دنیا مختلف پہلوؤں سے پہچانتی ہے ،
شیخ التفسیر حضرت مولانا احمدعلی لاہوری رحمہ اللہ ان علمائے حق میں سے تھے جن کی زندگی کا ہر گوشہ رضائے الہی کے تابع ہوتا ہے، آپ اپنے دور کے محقق عالم، بے مثال مفسر، مدبر، اور عارف کامل تھے۔
میانہ قد، نحیف و نزار جسم، مگر نہایت چاق و چوبند، رنگ گندمی، ڈاڑھی گھنی، صورت سے تفکر ، چہرہ سے ریاضت و مجاہدہ،پیشانی سے عالمی ہمتی اور بلند نظری نمایاں،
شوال المکرم کے وسطی عشرے کے دوران پورے جنوبی ایشیا میں پھیلے ہزاروں بلکہ لاکھوں دینی مدارس کے تعلیمی سال کا آغاز ہوتا ہے۔
گزشتہ15،16 جولائی کی درمیانی شب میں ترکی فوج کے ایک جتھے کی جانب سے وہاں کی حکومت کوہائی جیک کرنے کی کوشش کی گئی، جسے سربراہِ مملکت کے ذہنی استحضار،دانش مندی اور وہاں کے دلیرعوام کے پختہ سیاسی شعور نے ناکام بنادیا۔
امام اعظم ابوحنیفہ اس امت کے منتخب اور چنندہ افراد میں شمار کیے جاتے ہیں، اپنے علم ، تقویٰ، عمل، اخلاق، تواضع وانکساری، جود وسخاوت، بلند نظری، مخلوق کی ہم درد وی غم خواری، پاکیزہ صحبت وعلم وعلماء کی بے غرضا نہ خدمت عظیم کی بنا پر الله تعالیٰ نے آپ کو عزت کے آسمان […]
انسانیت کے علمبردارعبدالستارایدھی بروز جمہ آٹھ جولائی 2016 انتقال کرگئے، پوری قوم اُن کےلیے غمگسار ہے۔ وہ 1928ء کو بھارت کے شہر گجرات میں بانٹوا نامی گاؤں میں پیدا ہوئے۔