زاہدان (سنی آن لائن)ایران کے جنوب مشرقی شہر زاہدان کے سنی مسلمانوں کو بارہ سال جدوجہد کے بعد ایک نئی اور وسیع عیدگاہ دی گئی ہے، مولانا عبدالحمید نے اس خبر کے ساتھ ساتھ اعلان کیاہے عیدالاضحی 2014ءکی نماز نئی عیدگاہ میں ادا کی جائے گی۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے مغربی طاقتوں کی جنگ اور دھمکی کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے ’اقوام متحدہ اور دیگر سپرپاورز کہلانے والے‘ ملکوں سے مطالبہ کیا جنگ اور تشدد کے بجائے صلح اور امن کی راہ فراہم کرنے لیے قدم اٹھائیں۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے عالم اسلام کے مسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مغرب کی توسیع پسندانہ اور جنگ پسندی پر مبنی پالیسیوں کی تنقید کرتے ہوئے منطق، مذاکرات اور منصفانہ صلح کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے دہشت گردی و شدت پسندی کی ’اصل وجوہات‘ سے مقابلے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے جو طاقتیں دنیا میں دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے دعوا کرتی ہیں وہ خود اس کے باعث ہیں۔
ایرانی اہل سنت کے ممتاز عالم دین نے ایران میں ’ہفتہ حکومت‘ کے موقع پر کہاہے ملک میں کسی کو ماورائے آئین اور غیرقانونی سلوک کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے ایسے عناصر کا ہاتھ روکے جو ذاتی خواہشات کے بناپر عوام کو ہراساں کررہے ہیں۔
ممتاز سنی عالم دین مولانا عبدالحمید نے انتہاپسندی و شدت پسندی کی بیخ کنی کے لیے سب سے پہلے ظلم اور ناانصافی کے خاتمے کو ضروری قرار دیاہے۔
ممتاز سنی عالم دین مولانا عبدالحمید نے ایران کے مشرقی شہر زاہدان میں اپنے خطاب میں عالم اسلام کے آشفتہ حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مسلم حکام کو ایک نئے موقف اور حکمت عملی اپنانے کی دعوت دی۔
ممتازسنی عالم دین نے عراق میں ’کسی بھی گروہ‘ کی طرف سے لوگوں کے قتل وخونریزی کی مذمت کرتے ہوئے ایک ’جامع حکومت‘ کی تشکیل کو اس ملک کی نجات کا واحد راستہ قرار دیا۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے عالم اسلام کی تبدیلیوں اور بعض مسلم ممالک میں بدامنی کی نئی لہر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انتہاپسندی و شدت پسندی کی بنیادی وجہ سے مقابلے پر زور دیا۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے تازہ ترین خطاب میں کہاہے ایرانی اہل سنت بھائی چارہ کی خیال داری کے ساتھ ساتھ صدر روحانی سے توقع رکھتی ہے وہ ایرانی قومیتوں اور مسالک کے حقوق کے بارے میں اپنے وعدے پورے کریں۔