غزنی میں تباہ ہونے والا طیارہ سی آئی اے کا تھا: طالبان

افغانستان کے صوبہ غزنی میں طیارہ گر کر تباہ

افغانستان کے صوبہ غزنی میں طیارہ گر کر تباہ

افغانستان کے صوبے غزنی سے جس طیارے کی تباہی کی اطلاعات موصول ہو رہی تھیں اس کی تحقیقات میں امریکی فوج بھی اب مدد کر رہی ہے۔
دوسری جانب طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ ’امریکی سی آئی اے کے متعدد اہلکار اس طیارے کے حادثے میں ہلاک ہوگئے ہیں‘۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’غزنی کے ضلع دہ یاک میں، ایک خصوصی امریکی طیارہ خفیہ مشن کے لیے اس علاقے میں تھا جو گر کر تباہ ہوا۔‘
طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ طیارے میں ’عملے کے تمام اہلکار اور متعدد سینئر امریکی سی آئی اے افسران ہلاک ہوئے ہیں۔‘
امریکی ذرائع نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ امریکی فوج اس سے متعلق تحقیقات میں مدد کر رہی ہے۔

اب تک ہم کیا جانتے ہیں؟
غزنی کی صوبائی حکومت کے ترجمان نے ابتدائی طور پر مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ مسافر بردار طیارہ ضلع دہ یک میں گرا۔ انھوں نے بتایا تھا کہ بظاہر طیارہ تکینکی خرابی کے باعث گرا اور گرتے ہی اس میں آگ لگ گئی۔
لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ طیارہ تھا کون سا اور کس کی ملکیت تھا۔
اس سے قبل غزنی پولیس کے سربراہ احمد خالد وردک نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ طیارہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کے قریب گرا۔
پولیس چیف کے مطابق طیارہ گرنے کا واقعہ ضلع دہ یک کے مرکز سے تین کلومیٹر دور سوڈو گاؤں میں پیش آیا ’جسے ایک غیر محفوظ علاقہ سمجھا جاتا ہے‘۔
ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ یہ طیارہ افغان ایئر لائن آریانا کا ہے لیکن کمپنی نے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ طیارہ ان کا نہیں ہے۔
آریانا کے نائب اور سرپرست میر واعظ مرزکوال نے بی بی سی کو بتایا کہ ’جس وقت طیارہ گرا تھا اس وقت آریانا ایئرلائن کی صرف دو پروازیں تہران سے کابل اور دوسری پرواز کابل سے انڈیا کے لیے فضا میں تھیں اور دونوں اپنی منزل تک پہنچ چکی ہیں‘۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں