مسلم اقلیت پر ظلم و جبر؛ ایران سمیت تمام مسلم ممالک چین کی مذمت کریں

مسلم اقلیت پر ظلم و جبر؛ ایران سمیت تمام مسلم ممالک چین کی مذمت کریں

زاہدان (سنی آن لائن) اہل سنت ایران کی سب سے زیادہ بااثر دینی و سماجی شخصیت نے چین میں مسلم اقلیت کے خلاف ہونے والے مظالم کی پرزور مذمت کرتے ہوئے ایران سمیت تمام مسلم ممالک کو چین کے خلاف بیک صدا احتجاج کرنے کا مشورہ دیا۔
سنی آن لائن نے شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کی آفیشل ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی کہ مولانا نے اپنے بارہ جولائی دوہزار انیس کے بیان کے ایک حصے میں اویغور مسلمانوں کے خلاف چینی مظالم کو ’وحشیانہ جرم‘ یاد کرتے ہوئے کہا: چینی حکومت سنکیانگ (مشرقی ترکستان) ریاست میں مسلمانوں کے خلاف انتہائی دہشت ناک اور وحشیانہ مظالم و جرائم کا ارتکاب کرتی چلی آرہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: چینی حکومت نماز و روزہ جیسی عبادات سے مسلمانوں کو روکنے کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کو بھی مخصوص کیمپوں میں رکھ کر مذہب کی تبدیلی کی نیت سے ان کی برین واشنگ کرتی ہے۔ معلوم ہوتاہے چینی حکام مادیات اور صنعت میں ترقی کے باوجود، اخلاقی اور انسانی و ثقافتی طورپر انتہائی پس ماندہ ہیں۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: چینی حکام کا خیال ہے کہ وہ قرون وسطی میں رہتے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف ان کے مظالم سے کوئی باخبر نہیں ہوتا۔ حالانکہ آج کل دنیا ایک بستی کی مانند بن چکی ہے اور معمولی خبریں جلد ہی پوری دنیا میں پہنچ جاتی ہیں۔
انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا: چینی حکام کے لیے افسوس اور شرم کی بات ہے کہ آج کی دنیا میں جہاں ثقافت، تہذیب اور ترقی کے دعوے ہوتے ہیں، اتنی تنگ نظری اور بربریت کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ لوگوں کی مذہبی و انسانی آزادی کو پاؤں تلے روندتے ہیں۔ آج کی دنیا میں آمریت انتہائی نفرت انگیز ہے اور اسے بڑا عیب سمجھا جاتاہے۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے مزید کہا: جو ممالک انسانی حقوق کا خیال نہیں رکھتے ہیں، وہ تہذیب سے عاری ہیں۔ سب لوگ جن کا خیال ہے انسانی حقوق کی خیالداری ضروری ہے، وہ جانتے ہیں کہ دینی و مذہبی، سیاسی اور ثقافتی اختلافات کی وجہ سے لوگوں کو دباؤ میں نہیں رکھنا چاہیے۔
ممتاز دینی و سماجی رہ نما نے مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا: جب بائیس بڑے ممالک نے بیان دیتے ہوئے چین کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی وجہ سے مذمت کیا ہے، ایسے میں مسلم ممالک کی خاموشی انتہائی برا اور قبیح ہے۔
انہوں نے واضح طورپر کہا: بندہ صدر مملکت اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت سے چاہتاہے کہ مسلمانوں کے خلاف چینی حکومت کے مظالم کی مذمت کریں اور مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کے خاتمے کا مطالبہ پیش کریں۔
مولانا عبدالحمید نے مزید کہا: مختلف مسلم ممالک میں چین کے اقتصادی مفادات ہیں؛ اگر یہ ممالک اس کے مفادات میں رکاوٹ ڈالیں، معاشی لحاظ سے چین کو بڑا نقصان پہنچے گا۔ پتہ نہیں کیوں چین اپنے مفادات کا خیال نہیں رکھتا اور مسلم اقلیت پر ظلم و تشدد کرتاہے؟
نامور عالم دین نے کہا: خلیج فارس کے ممالک اور پاکستان، افغانستان سمیت دیگر مسلم ممالک کو چاہیے کہ یکصدا ہوکر چینی حکومت کے جرائم اور مسلمانوں پر ظلم و جبر کے خلاف آواز اٹھائیں اور متحدہ موقف اپنائیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں