زاہدان: اہل سنت اور بلوچ قوم کی توہین پر یونیورسٹی لیکچرر گرفتار

زاہدان: اہل سنت اور بلوچ قوم کی توہین پر یونیورسٹی لیکچرر گرفتار

زاہدان (سنی آن لائن) آزاد اسلامک یونیورسٹی کے شعبہ زاہدان کے ایک لیکچرر نے تمام حدوں کو پارکرتے ہوئے بلوچ قوم اور اہل سنت کے مذہبی شعائر کی توہین کی حرکت کی جس پر سکیورٹی فورسز نے احاطہ یونیورسٹی سے اسے گرفتار کیا۔ واقعہ کے خلاف بلوچ طلبا نے شدید احتجاج کرتے ہوئے گستاخی کرنے والے لیکچرر کی سخت سزا کا مطالبہ کیا۔

اسلامک آزاد یونیورسٹی کے لیکچرر حمید صمصام نے ایک سیلفی ویڈیو بناتے ہوئے بلوچ طلبا کو علمائے کرام سے تعلق کے بناپر فیل کرانے کا وعدہ دیتاہے۔ ایک اور سین میں یونیورسٹی روڈ کے سامنے واقع اہل سنت کی مسجد کے سامنے کھڑے ہوکر گستاخ لیکچرر تراویح پڑھنے والوں کا مذاق اڑاتاہے اور انہیں نماز پڑھنے کے بجائے صفائی کے اہتمام کا مشورہ دیتاہے۔

صمصام اپنی وائرل ویڈیو میں نماز کا بھی انتہائی نازیبا الفاظ سے یاد کرتے ہوئے اس کا مذاق اڑاتاہے۔

واقعے کے خلاف آج آزاد یونیورسٹی کے مین گیٹ کے سامنے شدید احتجاج کیا گیا جہاں بلوچ طلبا نے مذکورہ لیکچرر کی برطرفی اور سخت سزا کا مطالبہ پیش کیا۔

بعد ازآں، طلبہ نے زبردستی سے جامعہ کا دروازہ کھولا اور اس کی حدود میں اپنا احتجاج جاری رکھا جہاں یونیورسٹی کے نمائندوں کے علاوہ، جامعہ دارالعلوم زاہدان کے نمائندوں نے بھی احتجاج کرنے والوں سے خطاب کیا اور اس گھٹیا حرکت کی شدید مذمت کی۔

علمائے کرام نے مذکورہ شخص کو ابلیس کا نمائندہ قرار دیا جو مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کرتاہے۔

انہوں نے احتجاج کرنے والوں کو شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کا پیغام پہنچاتے ہوئے پرامن احتجاج ختم کرنے کا مشورہ دیا جس کے بعد طلبہ اپنی کلاسوں اور ہاسٹل چلے گئے۔

طلبا کے علاوہ دیگر شہریوں نے بھی مذکورہ لیکچرر کی شدید مذمت کرتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

اسلامک آزاد یونیورسٹی کے ذمہ داران نے پہلے اپنے لیکچرر کی معطلی اور پھر برطرفی کا حکم شائع کرتے ہوئے حمید صمصام سے ہر قسم کے تعلق ختم کرنے کا اعلان کیا۔

خطیب اہل سنت زاہدان و صدر دارالعلوم زاہدان کے دفتر نے بیان شائع کرتے ہوئے ہتک آمیز اور گستاخانہ ویڈیو کی مذمت کی۔ بیان کے مطابق مذکورہ شخص کا تعلق انتہاپسندوں سے ہے جو مسالک و قومیتوں کے درمیان پھوٹ ڈالنا چاہتے ہیں۔

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کے دفتر کے بیان میں عوام کو پرامن رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے جبکہ حکام سے مطالبہ ہوا ہے کہ گستاخ لیکچرر کے اقدام کو ’قومی امن کو غیرمستحکم کرنے کی سازش‘ قرار دیتے ہوئے اسے سخت ترین سزا دیں۔

زاہدان کے اٹارنی جنرل نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے تحقیقات کی تکمیل تک گستاخ لیکچرر کو حراست میں رکھنے کا وعدہ دیا۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں