تاریخ کا سبق، امریکا پر کبھی نہیں کرنا اندھا اعتماد: خواجہ آصف

تاریخ کا سبق، امریکا پر کبھی نہیں کرنا اندھا اعتماد: خواجہ آصف

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس کی شکل میں پاکستان کے خلاف الزامی بیانات کے بعد دونوں ملکوں کے اعلیٰ عہدہ داروں کے درمیان تند وتیز بیان بازی کا ایک مقابلہ شروع ہو چکا ہے۔
امریکی صدر نے بدھ کو ایک نئی ٹویٹ میں فلسطینیوں کی امداد بند کرنے کی دھمکی دی ہے اور اس میں بھی وہ تحقیر آمیز انداز میں پاکستان کا ذکر کرنا نہیں بھولے ۔ جس سے ان کے بہ قول امریکا کو اربوں ڈالرز کی امداد کے جواب میں کچھ حاصل وصول نہیں ہوا۔
اس کے جواب میں پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف ایک مرتبہ پھر میدان میں آئے ہیں اور انھوں نے تین ٹویٹس میں امریکا کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور اسے یاد دلایا ہے کہ پاکستان نے اس کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کیا خدمات انجام دی ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے:’’ تاریخ نے ہمیں یہ سبق سکھایا ہے کہ امریکا پر اندھا اعتماد نہیں کرنا چاہیے‘‘۔ انھوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بدھ کو اپنی قومی زبان اردو میں تین ٹویٹس کی ہیں اور پہلی ٹویٹ میں لکھا ہے:
’’پوچھتے ھو کیا کیا؟ایک آمر نے ایک فون کال پہ ( امریکا کے سامنے )سر نڈر کیا،وطن کو بارود اور خون سے نہلا یا ۔افغانستان پر پاکستان کے اڈوں سے تم نے 57800 حملے کیے۔ہماری گزرگاہوں سےتمھارا اسلحہ،بارود (افغانستان ) گیا،ہزاروں سویلین ،فو جی، بریگیڈیئر،جنرل، جواں سال لیفٹیننٹ آپ کی چھیڑ ی جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے‘‘۔
وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور افغانستان میں امریکا کی جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کیا ہے اور دوسری ٹویٹ میں لکھا ہے:’’جوآپ کادشمن،وہ ہمارا دشمن۔ہم نے گوانتانامو بے کو بھر دیا. ہم آپ کی خدمت میں اتنے مگن ہوئے کہ پورے ملک کو دس سال تک لوڈشیڈنگ اور گیس شارٹیج (کمی) کے حوالے کیا، معیشت برباد ہو گئی لیکن خواہش تھی آپ راضی رہیں، ہم نے لاکھوں ویزے پیش کیے ۔بلیک واٹر،ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک جگہ جگہ پھیل گئے‘‘۔
خواجہ آصف نے اس سلسلے کی تیسری ٹویٹ میں لکھا ہے:’’ چار سال سے ہم دہائیوں کا ملبہ صاف کر رہے ہیں۔ہما ری افواج بے مثال جنگ لڑ رہی ہیں۔قربانیوں کی یہ لا متنا ہی داستاں ہے۔ماضی سکھاتا ہےامریکا پہ اعتماد میں احتیاط۔ہما ری دہلیز پر اپنی ناکامی کا ملبہ نہ رکھو۔آپ خوش نہیں، افسوس ہے۔ہمارے وقار پہ اب سمجھوتا نہیں ہو گا‘‘۔
خواجہ محمد آصف نے منگل کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر نے پاکستان کو 15 سال میں 33 ارب ڈالرز امداد دینے کا ذکر کیا ہے ،وہ ہمارے خرچ پر اس رقم کا آڈٹ کرائیں تاکہ دنیا کو پتا چل سکے کہ کون سچ بول رہا ہے اور کون دھوکا دے رہا ہے؟
ٹویٹر پر امریکی صدر کے پاکستان پر عاید کردہ بے بنیاد الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ چاہیں تو آڈٹ کے لیے کسی بھی امریکی فرم کی خدمات حاصل کرلیں اورپاکستان کو دی گئی رقوم کا ہمارے خرچ پر آڈٹ کرالیں۔اس سے یہ پتا چل جائے گا کہ امریکی صدر غلطی پر ہیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں