مولانا عبدالحمید کا پیغام پاکستانی علمائے کرام کے نام

مولانا عبدالحمید کا پیغام پاکستانی علمائے کرام کے نام

پاکستانی صوبہ بلوچستان سے آنے والے ایک اعلی رکنی وفد کی موجودی میں خطاب کرتے ہوئے نامور ایرانی سنی عالم دین نے پاکستانی علما کے نام اپنا پیغام پہنچایا۔
سنی آن لائن اردو کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی اہل سنت کی ممتاز دینی و سماجی شخصیت مولانا عبدالحمید نے انتہاپسندی کی روک تھام کے لیے قرآن و سنت کی روشنی میں لوگوں کو قائل کرنے پر زور دیا۔
صوبہ بلوچستان پاکستان سے آنے والے علمائے کرام، صوبائی حکام اور اساتذہ کے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے مولانا انوارالحق حقانی نے ایرانی بلوچستان کے شہر زاہدان میں ہزاروں فرزندان توحید سے خطاب بھی کیا۔
مولانا عبدالحمید نے اس اجتماع میں کہا: پاکستان کے علمائے کرام دوراندیش لوگ ہیں جو اتحاد امت کے لیے محنت کرتے ہیں۔ اس وفد کے ذریعے ہم اپنا پیغام تمام پاکستانی علمائے کرام تک پہنچانا چاہتے ہیں کہ اختلافات کے خاتمے اور باہمی گفت و شنید اور مذاکرے کے ذریعے انتہاپسندی کی بیخ کنی کے لیے مزید محنت کریں۔
انہوں نے مزید کہا: علمائے کرام نصیحت اور قرآن و سنت سے استدلال کے ذریعے انتہاپسند افراد کو سمجھائیں اور انہیں قائل کرائیں کہ انتہاپسندی و شدت پسندی مسلم معاشرے کے مفاد میں نہیں ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے نبی کریم ﷺ کی سیرت مبارکہ کوجو رحمۃ للعالمین تھے اپنا نصب العین بنادیں اور سیرت کی اتباع کرکے دنیاوالوں کے لیے خیر کا باعث بن جائیں۔ موجودہ حالات میں جب مسلمان دشمنوں کی زد میں ہیں، مسلمانوں کو آپس میں دست وگریبان نہیں ہونا چاہیے۔
رابطۃ العالم الاسلامی کے رکن سپریم کونسل نے کہا: اسلامی تعلیمات کی رو سے مسلمانوں کو چاہیے جو عناصر مسلم ممالک اور مقدسات پر حملے کا قصد نہیں رکھتے ہیں، ان کے ساتھ پرامن زندگی گزاریں۔ لیکن وہ لوگ جو انسانوں کے حقوق ضائع کرتے ہیں اور اسلام کی تباہی کے غرض سے مسلم ممالک پر قبضہ کرکے ان پر حملہ کرتے ہیں، ان کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: جہاد ان لوگوں کے خلاف ہے جو عدل و انصاف پر اترنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور منطق و بات چیت پر یقین نہیں رکھتے ہیں، ان میں غرور و تکبر پایا جاتاہے اور وہ زبردستی و جبر کا سہارا لیتے ہیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں