اللہ تعالی کی یاد سے قومیں زندہ رہ سکتی ہیں

اللہ تعالی کی یاد سے قومیں زندہ رہ سکتی ہیں

ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے ’ذکراللہ‘ کو خاندانوں اور قوموں کی حیات اور بقا کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔
خطیب اہل سنت زاہدان نے سترہ فروری دوہزار سترہ کے خطبہ جمعہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا: زندگی میں کچھ ایسے اعمال ہیں جو ہماری اصلاح اور کامیابی میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔ ذکراللہ کا شمار ان اہم اعمال خیر میں ہوتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: اللہ تعالی کی یاد سے دل زندہ ہوتے ہیں اور اللہ رب العزت کی محبت تازہ ہوجاتی ہے۔ جو ہمیشہ اللہ تعالی کو یاد کرتاہے، دراصل وہ اس بات کا ثبوت دیتاہے کہ سب سے بڑھ کر اسے اللہ تعالی سے عشق و محبت ہے، چونکہ جب کسی شخص کو کسی سے پیار ہوتاہے، تو وہ اس کا تذکرہ باربار کرتارہتاہے۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا: قرآن پاک کی تلاوت سب سے بڑا ذکر ہے۔ قرآن کریم کی فضیلت کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اللہ تعالی کا کلام ہے۔ قرآن سے تعلق رکھنے کا مطلب ہے اللہ تعالی سے تعلق رکھنا۔ قرآن کے بغیر ہم ’ہدایت یافتہ‘ نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے مزید کہا: زندگی میںکسی بھی شخص کے کچھ نہ کچھ مقاصد اور گولز ہوا کرتے ہیں۔ لیکن ہماری زندگی کا مقصد اللہ تعالی کی عبادت اور اس سے تعلق جوڑنا ہے۔ جو لوگ اللہ تعالی کے احکام کو نظرانداز کرتے ہیں، دراصل وہ گناہوں پر اپنی جرات اور جہنم میں جانے کی بہادری کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

اپنے خطاب کے آخر میں مولانا عبدالحمید نے زاہدان میں کتابوں کے قومی میلہ کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ہم سب کو کتاب اور مطالعہ کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔ لہذا خود بھی کتاب پڑھیں اور اپنے بچوں کو بھی ترغیب دیں کہ وہ کتابوں سے دوستی لگائیں اور کتابیں پڑھتے رہیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں