مقبوضہ کشمیر : بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج جاری‘ ایک کشمیری شہید‘ بیسیوں زخمی

مقبوضہ کشمیر : بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج جاری‘ ایک کشمیری شہید‘ بیسیوں زخمی
kashmir-troopsسرینگر (آئی این پی + آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونیوالا ایک اور بے گناہ شہری زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑگیا جس کے بعد 11جون سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 60 ہوگئی ، احتجاجی جلوسوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں بیسیوں افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ۔

بھارتی فورسز کے تشدد کے بعد ایک بار پھر مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور دھرنے دیئے جبکہ حریت کانفرنس کی اپیل پر ہڑتال کی گئی۔گزشتہ روز ہڑتال میں نرمی کے باعث سرینگر کے بیشتر حصوں میں اگرچہ معمول کی زندگی بحال ہوئی تاہم اسلام آباد ، پلوامہ، ترال اور ترہگام کپواڑہ میں کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا اور مائسمہ اور بانڈی پورہ، ترال اور میں مکمل ہڑتال رہی۔
دریں اثناءگزشتہ روز بمنہ میںنند ریشی کالونی کے نزدیک بائی پاس پرسی آر پی ایف کی تیز رفتار گاڑی نے سائیکل پر سوار پولیس کے ایک ریٹائرڈاسسٹنٹ سب انسپکٹرمحمد یوسف خان کو کچل ڈالا۔ اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گیا۔ واقعہ کے بعد لوگوں نے جب جنازہ کو مین روڈ پر لے جانے کی کوشش کی تو پولیس اور سی آر پی ایف کی ایک بھاری نفری نے پہلے جلوس پر لاٹھی چارج کیا اور بعد میں آنسو گیس کے گولے داغنے کے ساتھ ہوائی فائرنگ کرکے افرا تفری پھیلائی جس کے نتیجے میں بیسیوں افراد کو چوٹیں آئیں۔
دریں اثنا بھارتی پولیس اہلکاروں کی طرف سے سرینگر میں واقع درگاہ حضرت بل کے گھیراﺅ کی وجہ سے چار روز سے وہاں اذان دی جا سکی نہ ہی نماز کی ادائیگی ممکن ہو سکی ہے۔ درگاہ کے آس پاس رہنے والوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ درگاہ سے بھارتی پولیس پوسٹوں کا مکمل طور پر خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ لوگ وہاں بغیر کسی مداخلت کے نماز کی ادائیگی کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڑ درگاہ سے متصل سڑک پر نماز ادا کرنے والوں کو لاﺅڈ سپیکر فراہم نہیںکر ہا کیونکہ بورڑ کو خدشہ ہے کو لوگ لاﺅڈ سپیکر پر آزادی کے حق میں نعرے لگانا شروع نہ کر دیں۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں