اپوزیشن رہنماؤں کو حضرات طلحہ وزبیر سے تشبیہ دینے پر مولانا عبدالحمید کا اظہار پریشانی

اپوزیشن رہنماؤں کو حضرات طلحہ وزبیر سے تشبیہ دینے پر مولانا عبدالحمید کا اظہار پریشانی
shaikh-abdolhameedزاہدان (سنی آن لائن) درس صحیح بخاری کے دوران صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل کے حوالے سے بعض احادیث مبارکہ کی تشریح کرتے ہوئے شیخ الحدیث مولانا عبدالحمید دامت برکاتہم نے حضرات طلحہ وزبیر رضی اللہ عنہما کے فضائل کے بارے میں خصوصی گفتگو فرمائی۔

انہوں نے کہا متنازعہ صدارتی انتخابات کے بعد بعض افراد نے اپوزیشن رہ نماؤں کو ان دو جلیل القدر صحابہ کرام سے تشبیہ دینا شروع کردیا ہے اور گزشتہ سال (جون) میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد رونما ہونے والے واقعات کو صحابہ کرام کے اجتہادی مشاجرات واختلافات سے قیاس کیا ہے جو انتہائی پریشان کن مسئلہ ہے۔
سرپرست دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا گزشتہ چند عرصے سے خاص طور پر متنازعہ صدارتی انتخابات کے بعد ایران کے بعض مذہبی رہ نما اور اعلی حکام اپنے سیاسی مخالفین کو حضرات طلحہ وزبیر رضی اللہ عنہما سے تشبیہ دیتے چلے آرہے ہیں۔ حالانکہ اہل سنت الجماعت کے علماء ودانشوروں نے ہمیشہ تاکید کی ہے کہ طلحہ وزبیر رضی اللہ عنہما اکابر صحابہ اور سابقین اولین میں سے ہیں جن کی تعریف سورہ توبہ کی آیت: «والسابقون الأولون من المھاجرین والانصار… » میں اللہ تعالی نے فرمائی ہے۔ یہ دو جلیل القدر صحابی “عشرہ مبشرہ” میں سے ہیں جنہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی دنیا میں تصریح کرکے جنت کی بشارت دی ہے۔
اہل سنت تمام صحابہ کرام خاص طور پر خلفائے راشدین اور اکابر صحابہ کا بیحد احترام کرتے ہیں اور انہیں اپنی مقدسات میں شمار کرتے ہیں۔
اس لیے اہل سنت والجماعت جن کی تعداد ایک ارب سے زائد ہے اس طرح کی نامناسب تشبیہات کو اپنی مقدسات کی توہین سمجھتے ہیں اور اس پر احتجاج بھی کرچکے ہیں۔
بات آگے بڑھاتے ہوئے عظیم سنی رہنما نے آیت اللہ خمینی کی برسی کے موقع پر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے حالیہ خطاب پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا اہل سنت والجماعت برادری اس بات کا تصور بھی نہیں کرسکتی تھی کہ آیت اللہ خامنہ ای جو مقدس شخصیات کی توہین کے حوالے سے ہمیشہ حساس رہتے ہیں اور دوسروں کو ایسا کرنے سے منع کرتے ہیں بذات خود بانی انقلاب کی برسی کے موقع پر اس غلط تشبیہ کو زبان پر لائیں جو سنی برادری کے لیے باعث تشویش امر بن چکاہے۔
آخر میں انہوں نے کہا ہماری ذمہ داری ہے کہ سارے صحابہ کرام اور اہل بیت کا احترام کریں اور ان کا فیصلہ اللہ تعالی پر چھوڑدیں۔ جیسا کہ ارشاد الہی ہے: «تلک أمة قد خلت لها ما کسبت و لکم ما کسبتم و لاتسئلون عما کانوا یعملون.»

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں