اسرائیل: بین الاقوامی تفتیش سے انکار

اسرائیل: بین الاقوامی تفتیش سے انکار
gaza-blockadeshipتل آویو( ایجنسیاں) امریکا میں اسرائیلی سفیر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے محصورین غزہ کے لئے امداد لیکر جانے والے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کی بین الاقوامی تحقیقات کرانے سے انکار کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہم کسی بین الاقوامی تحقیق میں اس وقت تک تعاون نہیں کریں گے جب تک ہمیں اس بات کی ضمانت فراہم نہیں کی جاتی کہ بین الاقوامی تفتیش کار اسرائیلی کمانڈوز سے سوال جواب نہیں کریں گے۔
ادھر اسرائیلی کابینہ نے اتوار کے روز اپنے اجلاس میں غزہ امداد لیکر جانے والے فریڈیم فلوٹیلا پر حملے کے مضمرات کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ وہ ایسی فضا نہیں بننے دیں گے کہ جس سے فائدہ اٹھا کر علاقائی طاقتیں غزہ کو اسلحہ کی سپلائی شروع کر دیں۔
درایں اثنا اسرائیلی وزارت خارجہ کے اعلی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ تل ابیب گذشتہ پیر کو فریڈم فلوٹیلا پر حملے کی کارروائی پر کسی قسم کی معذرت نہیں کرے گا۔ اس حملے میں نو بین الاقوامی رضاکار جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔
ادھر اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اپنے ذرائع کا یہ بیان شائع کیا ہے کہ “ترکی کی جانب سے اسرائیل سے فریڈم فلوٹیلا پر قتل عام کی معذرت کا مطالبہ اس بات کی دلیل ہے کہ انقرہ، اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کرنے پر غور کر رہا ہے۔”
ذرائع نے کہا ہے کہ اسرائیلی سیاستدانوں کو امریکا میں ترک سفیر کے بیان پر حیرت ہوئی ہے کیونکہ یہ مطالبہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی چینلز کے بجائے براہ راست میڈیا کے ذریعے پہنچایا گیا۔
انقرہ نے اسرائیل کو دھمکی دی تھی اگر تل ابیب نے فریڈم فلوٹیلا پر ترک شہریوں کے اسرائیلی کمانڈوز کے ہاتھ قتل پر معذرت نہ کی تو صہیونی ریاست سے تما م سفارتی تعلقات منقطع کئے جا سکتے ہیں۔
اسی تناظر میں اسرائیلی وزیر ڈان مریڈور نے ترک وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت منسوخ کر دی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سیکیورٹی خدشات اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ صورتحال کی وجہ سے منسوخ کیا گیا۔
غزہ محاصرہ ختم کرانے کے لئے سرگرم یورپی مہم کے کچھ عہدیداروں نے انکشاف کیا ہے کہ فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے دوران اسرائیل نے جہاز میں سوار متعدد غیر ملکیوں کے پاسپورٹ چوری کرنے کی کوشش کی ہے۔ یورپی یونین مہم کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فریڈم فلوٹیلا پر غزہ آنے والے اکتیس غیر ملکی رضاکاروں کے پاسپورٹ اسرائیل نے ضبط کر لئے ہیں۔
انہوں نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیلی حکام بالخصوص خفیہ ایجنسی موساد ان سفری دستاویزات کو کسی مجرمانہ کارروائی میں استعمال کر سکتی ہے، جیسا کہ امسال جنوری میں حماس کے رہ نما محمود المبحوح کو قتل کرنے والے افراد نے متعدد مغربی ممالک کے جعلی پاسپورٹس استعمال کر کے کیا۔

اسرائیل کو ترکی میں ہونے والی فضائی مشقوں سے نکال دیا گیا

ترکی کے وسط میں ایک ائر فورس بیس پر ہونے والی فضائی مشقوں میں اسرائیل شرکت نہیں کر ے گا۔ فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے میں نو ترک رضاکاروں کی ہلاکت کے بعد ترکی نے اعلان کیا تھا کہ وہ پہلے سے طے شدہ تین جنگی مشقوں میں اسرائیل کو شرکت کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
ترک فوج کے جنرل سٹاف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ “انطالین ایگل” فضائی مشقیں 7-18 جون کو ترک کے وسطی صوبے کونایا کی ائر بیس ہونا قرار پائی تھیں۔ ان میں امریکا، متحدہ عرب امارات، اٹلی، سپین اور نیٹو نے شرکت کریں گے۔ ترک فوج کی ویب سائٹ پر اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ آیا اسرائیل کو ان مشقوں سے حتمی طور پر شرکت سے روک دیا گیا ہے؟
گذشتہ برس تک اسرائیل انطالین فضائی مشقوں میں باقاعدگی سے شرکت کرتا رہا ہے۔ اسرائیل کی غزہ پر مسلط کردہ جنگ کے دوران ترکی نے صہیونی سیاسی قیادت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے دھکمی دی تھی کی تل ابیب کی جانب مستقبل میں کسی ایسی جارحیت کی صورت میں سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں