
غیرسرکاری تنظیموں این جی اوز کی نگرانی سے متعلق امور کے ذمے دارافغان ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ہاشم مایار نے بتایا ہے کہ امریکا میں قائم چرچ ورلڈ سروس اورناروے کی غیرسرکاری تنظیم چرچ ایڈ کے خلاف مسلمانوں کو عیسائی بنانے کے الزامات کی تحقیقات کی جائے گی اور اس دوران انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
افغان وزرات خزانہ کے ایک ترجمان صادق عمرخیل کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس دونوں تنظیموں میں سے کسی کے خلاف بھی فی الوقت کوئی ثبوت نہیں ہے۔ان دونوں تنظیموںنے 1990ء کی دہائی میں طالبان کے دورحکومت میں افغانستان میں کام شروع کیا تھا۔ان دنوں منصوبہ بندی کی وزارت این جی اوزکے امورکی ذمہ دارتھی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اگرتحقیقات سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ دونوں تنظیمیں افغانوں کامذہب تبدیل کرانے کی سرگرمیوں میں ملوث تھیں تو ان کا معاملہ جوڈیشل حکام کے حوالے کردیا جائے گا۔اگران کے خلاف کوئی ثبوت نہ ملا تو انہیں اپنا کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی جائے گی۔
افغانستان میں اس وقت سیکڑوں ملکی اورغیرملکی غیرسرکاری تنظیمیں ضروری انسانی امداد،تعلیم اورصحت کے مختلف منصوبوں پرکام کررہی ہیں لیکن بعض تنظیموں کے بارے میں افغانوں کوشُبہ ہےکہ وہ لوگوں کو مرتدبنانے کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
افغان وزرات خزانہ کے ایک ترجمان صادق عمرخیل کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس دونوں تنظیموں میں سے کسی کے خلاف بھی فی الوقت کوئی ثبوت نہیں ہے۔ان دونوں تنظیموںنے 1990ء کی دہائی میں طالبان کے دورحکومت میں افغانستان میں کام شروع کیا تھا۔ان دنوں منصوبہ بندی کی وزارت این جی اوزکے امورکی ذمہ دارتھی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اگرتحقیقات سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ دونوں تنظیمیں افغانوں کامذہب تبدیل کرانے کی سرگرمیوں میں ملوث تھیں تو ان کا معاملہ جوڈیشل حکام کے حوالے کردیا جائے گا۔اگران کے خلاف کوئی ثبوت نہ ملا تو انہیں اپنا کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی جائے گی۔
افغانستان میں اس وقت سیکڑوں ملکی اورغیرملکی غیرسرکاری تنظیمیں ضروری انسانی امداد،تعلیم اورصحت کے مختلف منصوبوں پرکام کررہی ہیں لیکن بعض تنظیموں کے بارے میں افغانوں کوشُبہ ہےکہ وہ لوگوں کو مرتدبنانے کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
آپ کی رائے