افغانستان:طالبان مزاحمت کاروں نے مشرقی ضلع پرقبضہ کرلیا

افغانستان:طالبان مزاحمت کاروں نے مشرقی ضلع پرقبضہ کرلیا
us-solders-afghanکنڑ(ایجنسیاں) افغانستان کے ایک مشرقی ضلع پرطالبان مزاحمت کاروں نے قبضہ کرلیا ہے جبکہ اس ضلع میں تعینات افغان پولیس اہلکاروں کے بارے میں کچھ معلوم نہیں کہ ان کے ساتھ کیا معاملہ پیش آیا ہے۔

افغانستان کے پاکستان کی سرحد کے ساتھ واقع مشرقی صوبہ نورستان کے گورنرجمال الدین بدر نے بتایا ہے کہ مزاحمت کاروں نے ضلع برگی متل کاجمعہ کو محاصرہ کرلیا جس کے بعد ان کی پولیس سے شدید لڑائی ہوئی ہے۔
گورنرنے بتایا کہ ”ضلعی ہیڈکوارٹرگاوں کے گنجان آباد علاقے میں واقع ہے اس لیے ہم نے شہریوں کی ہلاکتوں سے بچنے کے لیے حربی طورپراسے خالی کردیا ہے۔
علاقے میں افغان فوج کی بارڈرپولیس کے ایک کمانڈر محمدگل ہمت نے بتایا ہے کہ ضلع کی حفاظت پرمامورپولیس اہلکارجمعہ سے لاپتا ہیں اوریہ واضح نہیں کہ وہ مارے گئے یا پکڑے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صرف بارڈر پولیس نے طالبان مزاحمت کاروں سے لڑائی جاری رکھی اور جمعہ کی تمام رات اور ہفتہ کو بھی لڑائی ہوتی رہی ہے۔
کمانڈر نے مزیدبتایا کہ ضلعی مرکز میں موجود بارڈر پولیس سے بھی اب ان کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور ہم نہیں جانتے کہ وہ ہلاک ہوگئے یا پکڑے گئے ہیں۔طالبان نے ریڈیو تنصیبات پر قبضہ کرلیا ہے جس کا مطلب یہ ہے طالبان کا ضلع پر قبضہ ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ نورستان ایک دوردراز اور پہاڑی علاقے پر مشتمل صوبہ ہے۔برگی متل نورستان کا دوسراضلع ہے جس پر طالبان نے قبضہ کیا ہے۔چندماہ قبل طالبان نے نورستان کے ضلع کامدیش پربھی وہاں سے بین الاقوامی فوجوں کے انخلاء کے بعد قبضہ کرلیا تھا۔اس ضلع کی پاکستان کے ساتھ سرحدیں ملتی ہے۔

آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں