
اورنگی ٹاؤن کے سپرنٹنڈنٹ پولیس غیاث قریشی نے گذشتہ شام وائس آف امریکہ کو بتایا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت عام لوگوں کی ہے اور اس سلسلے میں گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں ۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ فائرنگ اور پتھراؤ کے باعث علاقے میں کاروبار بند ہے اور لوگ گھر وں میں محصور ہیں۔
کراچی پولیس کے سربراہ وسیم احمد کا کہنا ہے کہ اورنگی ٹاؤن میں جاری کشیدگی دو لسانی گروپوں کے درمیان تصادم کا نتیجہ ہے اور اُن کے بقول پولیس کی نفری میں اضافہ اور شہر کو اسلحے سے پاک کیے بغیر ان واقعات پر قابو پاناممکن نہیں۔
شہر میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے پیر کی شام حکمران پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کے مذاکرات ہوئے جس کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ کچھ سازشی عناصران جماعتوں کے اتحاد کو توڑنے اور شہر میں عدم استحکام کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
کراچی پولیس کے سربراہ وسیم احمد کا کہنا ہے کہ اورنگی ٹاؤن میں جاری کشیدگی دو لسانی گروپوں کے درمیان تصادم کا نتیجہ ہے اور اُن کے بقول پولیس کی نفری میں اضافہ اور شہر کو اسلحے سے پاک کیے بغیر ان واقعات پر قابو پاناممکن نہیں۔
شہر میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے پیر کی شام حکمران پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کے مذاکرات ہوئے جس کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ کچھ سازشی عناصران جماعتوں کے اتحاد کو توڑنے اور شہر میں عدم استحکام کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
آپ کی رائے