پاکستان نے الزام لگا یا ہے کہ منگل کی صبح بھارتی افواج نے سیالکوٹ کےسرحدی علاقےپکلیاں سیکٹرپر تعینات اس کی افواج پر بلااشتعال فائرنگ شروع کر دی جس کے جواب میں پاکستانی فوجوں نے بھی ”مئوثر“ کارروائی کی۔
ایک فوجی بیان کے مطابق اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور پاکستان نےاحتجاجاََ پاک بھارت سرحدی کمانڈروں کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
لیکن بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے فائرنگ پاکستان کی جانب سے مبینہ دراندازی کی ایک کوشش کو روکنے کے لیے کی جس میں انھیں کامیابی حاصل ہوئی۔ ان کے بقول تقریباً ایک گھنٹے تک دونوں فوجوں کے درماین ہونے والے فائرنگ کے اس تبادلے نے دراندازوں کو واپس جانے پر مجبور کردیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی سیالکوٹ میں سرحد پر پاکستانی اور بھارتی فوجوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جبکہ کشمیر میں کنٹرول لائن پر بھی دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر بلااشتعال فائرنگ کا الزام لگاتے ہوئے ان واقعات میں جانی نقصان کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
منگل کو سرحدوں پر ہونے والی یہ جھڑپ ایک ایسے روز ہوئی جب بھارت میں یوم جمہوریہ منایا جا رہا ہے جس کے لیے ملک بھر میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے نومبر 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کا الزام پاکستان میں موجود انتہاپسندوں تنظیموں پر عائد کرتے ہوئے جامع امن مذاکرات کا عمل یک طرفہ طور پر معطل کردیا تھا اور یہ صورتحال بدستور برقرار ہے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والی سرحدی جھڑپیں بھی مبصرین کے مطابق اسی کشیدگی کا نتیجہ ہیں جب کہ پچھلے ہفتے انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلنے کے لیے بین الاقوامی کھلاڑیوں کی نیلامی کے وقت اس میں حصہ لینے والے 11پاکستانی کھلاڑیوں کی بولی مبینہ طور پر جان بوجھ کر نہ لگانے پر بھی پاکستان میں شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے اور جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہوئی ہے۔
لیکن بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے فائرنگ پاکستان کی جانب سے مبینہ دراندازی کی ایک کوشش کو روکنے کے لیے کی جس میں انھیں کامیابی حاصل ہوئی۔ ان کے بقول تقریباً ایک گھنٹے تک دونوں فوجوں کے درماین ہونے والے فائرنگ کے اس تبادلے نے دراندازوں کو واپس جانے پر مجبور کردیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی سیالکوٹ میں سرحد پر پاکستانی اور بھارتی فوجوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جبکہ کشمیر میں کنٹرول لائن پر بھی دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر بلااشتعال فائرنگ کا الزام لگاتے ہوئے ان واقعات میں جانی نقصان کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
منگل کو سرحدوں پر ہونے والی یہ جھڑپ ایک ایسے روز ہوئی جب بھارت میں یوم جمہوریہ منایا جا رہا ہے جس کے لیے ملک بھر میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے نومبر 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کا الزام پاکستان میں موجود انتہاپسندوں تنظیموں پر عائد کرتے ہوئے جامع امن مذاکرات کا عمل یک طرفہ طور پر معطل کردیا تھا اور یہ صورتحال بدستور برقرار ہے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والی سرحدی جھڑپیں بھی مبصرین کے مطابق اسی کشیدگی کا نتیجہ ہیں جب کہ پچھلے ہفتے انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلنے کے لیے بین الاقوامی کھلاڑیوں کی نیلامی کے وقت اس میں حصہ لینے والے 11پاکستانی کھلاڑیوں کی بولی مبینہ طور پر جان بوجھ کر نہ لگانے پر بھی پاکستان میں شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے اور جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہوئی ہے۔
آپ کی رائے