یمن: 25 فوجیوں سمیت 45 افراد ہلاک، باغیوں کا اسلحہ ڈپوتباہ

یمن: 25 فوجیوں سمیت 45 افراد ہلاک، باغیوں کا اسلحہ ڈپوتباہ

سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی طیاروں نے یمن کے شہر تعز،حوثیوں کے گڑھ صوبہ صعادہ ، دارلحکومت صنعاء میں پھر حملے کیئے ہیں،ا س دوران تحریر ایریا میں علی عبداللہ صالح کی وفادار فوج کے ہیڈ کوارٹرز پر ہونیوالی بمباری سے 20سویلین اور 25یمنی فوجی اہلکار مارے گئے، جبکہ بچوں اور خواتین سمیت 100سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ رائٹرز کیمطابق اتحادی طیاروں نے دارلحکومت صنعاء کے مشرقی علاقہ میں فوجی بیس کو نشانہ بنایا۔ اس بیس پر عبداللہ صالح کے حامی منحرف فوجیوں کا قبضہ ہے اور وہ حوثی باغیوں کیساتھ مل کر لڑ رہے ہیں۔ علی الصبح ہونیوالی بمباری سے قریبی عمارتیں بھی تباہ ہوگئیں جبکہ 20عام شہریوں اور 25فوجی اہلکاروں سمیت 45افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہو گئے ۔ ادھر عوامی مزاحمتی کمیٹیوں کے جنگجوئوں نے تعز اور الضالح کے علاقوں میں شدید لڑائی کے دوران حوثی باغیوں کے دَسیوں جنگجوئوں کو ہلاک کردیا ہے اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کے حامی 2 فوجی افسروں سمیت 11 جنگجوئوں کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے حوثی باغیوں اور یمنی حکومت میں امن مذاکرات 14 جون کوجنیوا میں شروع ہونے کی تصدیق کردی ہے اور کہا ہے کہ تمام فریقین بغیر کسی شرط کے نیک نیتی کے ساتھ بات چیت کا آغاز کریں۔ گزشتہ روز تعز شہر، صنعاء اور صعدہ میں باغیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ شیوہ‘ ابین کے محاذوں پر صدر منصور ہادی کے حامی مزاحمتی کمیٹی کے جنگجوئوں اور باغیوں میں شدید لڑائی ہوئی ہے۔ عدن میں بھی 27 حوثی باغیوں کو گرفتار کرنے کی اطلاع ہے۔ علاوہ ازیںاتحادی فوج کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل احمد عسیری نے دعویٰ کیا ہے کہ حوثی ملیشیا کے پاس 300سکڈ میزائل موجود ہیں، یہ اسلحہ باغیوں نے یمنی فوج سے چھینا ہے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو مسترد نہیں کر سکتے کہ یمن میں سرگرم باغی ملیشیا دوبارہ سکڈ میزائلوں سے سعودی عرب پر حملہ آور ہوسکتے ہیں ۔تاہم سعودی فضائیہ اور ائیر ڈیفنس میزائلوں کے توڑ کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ واضح رہے سعودی عرب نے 26مارچ کو یمن میں بمباری کا آغاز کیا تھا اور اب تک اس جنگ میں 2000 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ باغیوں نے معزول صدر منصور ہادی کو فروری میں دارالحکومت صنعا سے فرار ہونے پر مجبور کردیا تھا جنہوں نے بعد میں سعودی عرب میں پناہ حاصل کرلی تھی۔ معزول صدر کے حامی فوجی اور ری پبلکن گارڈ کے منحرف فوجی یمن کے مختلف شہروں میں لڑ رہے ہیں ۔

نوائے وقت


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں