مولانا بدری: ایسا قانون پاس ہونا چاہیے جو مذاہب کی مقدسات کی توہین سے منع کرے

مولانا بدری: ایسا قانون پاس ہونا چاہیے جو مذاہب کی مقدسات کی توہین سے منع کرے

اہل سنت زاہدان کے نائب خطیب نے تیس جون دوہزار تئیس کے خطبہ جمعہ میں سوئیڈن میں قرآن پاک کی توہین اور جلانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس حرکت کو دو ارب مسلمانوں کی دل آزاری اور اظہارِ رائے کی آزادی کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے عالمی برادری کو تجویز پیش کی کہ عالمی سطح پر ایک ایسا قانون ہونا چاہیے جو مختلف مذاہب کی مقدسات کی توہین کو جرم قرار دے۔

مولانا عبدالغنی بدری نے زاہدانی نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: آج کی دنیا مادی اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے بہت ترقی کرچکی ہے، لیکن یہ بات بھی عیاں ہے کہ انسان کی درماندگی و بے چارگی بھی بڑھتی ہی جارہی ہے اور روحانی لحاظ سے انسان مسائل کا شکار ہے۔ لوگوں میں مایوسی پھیل چکی ہے۔ ان سب مسائل کی جڑ انسان کی اپنی ہی حرکتیں ہیں۔ جو جنگیں، لڑائیاں اور عداوتیں انسانوں میں پائی جاتی ہیں، وہ جانوروں میں نہیں ہیں۔ کروڑوں انسان مختلف جنگوں میں ہلاک ہوچکے ہیں۔ جب انسان اپنی خواہشات کے پیچھے لگتاہے، اس کی حرکتوں کی وجہ سے سمندر اور خشکی فاسد ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے انسان کو نفس کی بندگی سے نجات دلانے کے لیے انبیا علیہم السلام کو بھیجا۔ ان کا مقصد دل کی اصلاح تھا۔ آخری نبی ہمارے پیارے نبی حضرت محمدﷺ تھے جنہوں نے قرآن ساتھ لاکر انسانیت کی اصلاح کی کوشش کی۔ بشر کی نجات اور اصلاح قرآن پاک کی پیروی میں ہے۔ قرآن ایک ایسی کتاب ہے جو انسان کو شرک و فساد اور بے راہ روی سے نجات دلاتی ہے۔ اس میں روحانی اور جسمانی امراض کی شفا موجود ہے۔

قرآن مسلمانوں کے لیے جان سے بھی زیادہ عزیز ہے
دارالعلوم زاہدان کے سینئر استاذ حدیث و تفسیر نے مزید کہا: آج کل بعض بظاہر تہذیب یافتہ ملکوں میں کچھ سنگدل اور تعصب میں گرفتار درندہ صفت افراد قرآن پاک کے نسخے جلانے کی جسارت کرتے ہیں۔ ان احمقوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ خدا پر اعتقاد رکھنے والوں کے لیے مقدسات جان سے بھی زیادہ عزیز ہیں۔ ہم مسلمانوں کے لیے قرآن پاک جان سے بڑھ کر زیادہ عزیز ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا: یہ کیسی آزادی ہے کہ اظہارِ رائے کی آزادی کے نام پر قرآن پاک کی کاپی جلائی جائے اور دو ارب مسلمانوں کی مقدسات کی توہین کی جائے؟ لعنت ہو ایسی آزادی پر! انسانی حقوق کا دعویٰ کرنے والے بس دعوے ہی کرتے ہیں اور کچھ نہیں۔

مولانا بدری نے کہا: مقدس کتابوں، شخصیات اور مقامات کی توہین مسلمانوں کے عقاید کے خلاف ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو مشرکین کے بتوں کو گالی دینے سے بھی منع کیا ہے۔ اسلام میں مقدسات کے احترام پر تاکید اور توہین سے منع آیاہے۔

معروف عالم دین نے کہا: مقدسات کی توہین انتہائی خطرناک عمل ہے جس سے انسان میں آگ بھڑک اٹھتی ہے۔ عالمی برادری اور دنیا کے حریت پسند لوگ جو پرامن دنیا کی خواہش دل میں رکھتے ہیں، ایسی قبیح اور بری حرکتوں کو روکنے کے لیے کوشش کریں۔ دنیا میں ایک ایسے قانون پاس ہونا چاہیے جس کے مطابق سب مذاہب اور ادیان کی مقدسات کی توہین قابلِ تعزیر اور سزا جرم بن جائے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں