مقبوضہ مغربی کنارے میں فائرنگ سے 4 افراد ہلاک

مقبوضہ مغربی کنارے میں فائرنگ سے 4 افراد ہلاک

فلسطین میں فوج کے چھاپے میں 6 فلسطینیوں کے مارے جانے کے ایک روز بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک بستی کے قریب 4 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع غیرملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق منگل کا حملہ نابلس کے جنوب میں ایلی بستی کے قریب ایک پیٹرول اسٹیشن پر کیا گیا۔
اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ایڈوم (ایم ڈی اے) کی ہنگامی سروسز کے مطابق حملے میں 4 دیگر افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ علاقے میں ایک شہری نے دہشت گردوں میں سے ایک کو زخمی کردیا تاہم اس کی حالت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
ایک فوجی ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے شمالی شہر طوباس کے قریب ایک دوسرے حملہ آور کو تلاش کر کے زخمی کردیا لیکن وہ چوری کی کار میں موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ قابض اسرائیلی فورسز کی گولی لگنے سے جاں بحق شخص کی لاش طوباس کے ایک ہسپتال میں پہنچی۔
اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد سے مغربی کنارے پر قبضہ کر رکھا ہے اور مشرقی یروشلم کو چھوڑ کر یہ علاقہ اب تقریباً 4 لاکھ 90 ہزار اسرائیلیوں کا مسکن ہے، جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر بنائی گئی ان بستیوں میں رہتے ہیں۔
ایم ڈی اے کے ترجمان نے کہا کہ طبی ماہرین نے چار اموات کی تصدیق کی ہے لیکن ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا کہ ان کا تعلق کس ملک ہے۔
ایلی بستی کے اہلکاروں نے ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کا نام الیشا اینٹ مین بتایا۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے فوٹوگرافر نے اسرائیلی پولیس افسران کو جزوی طور پر ڈھکی ہوئی لاش کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا۔
گیس اسٹیشن کے ارد گرد کے علاقے اور ایک ملحقہ ریسٹورنٹ کو پولیس ٹیپ سے سیل کر دیا گیا۔
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فورسز قاتلوں سے حساب کتاب برابر کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جن لوگوں نے ہم پر حملہ کیا ہے وہ یا تو قبر میں ہیں یا جیل میں، اور ایسا ہی یہاں بھی ہوگا۔
اسرائیلی آباد کار اور ایلی کی رہائشی ایلیانا پاسنٹین نے کہا کہ ہمیں ہر روز اپنی زندگیاں بلاخوف و خطر گزارنے کے قابل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری زمین ہے، یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم رہتے ہیں اور ہم مضبوط ہوں گے۔
فائرنگ کا یہ واقعہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کے ایک دن بعد ہوا ہے جس میں 6 فلسطینی جاں بحق ہو گئے تھے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے منگل کی فائرنگ کو جنین اور دیگر جگہوں پر اسرائیلی قبضے میں انجام دیے جانے والے جرائم کا جواب قرار دیا۔
اسلامی جہاد کے ترجمان طارق سیلمی نے ’جرات مندانہ کمانڈو آپریشن‘ کی تعریف کی اور اسے فلسطینیوں کی جانب سے اپنے دفاع کے جائز حق کا استعمال قرار دیا۔
فلسطینی وزارت صحت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مرنے والا چھٹا شخص امجد عارف جاس منگل کو گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔
صحت کے حکام کے مطابق گھنٹوں تک جاری رہنے والی اس کارروائی میں 90 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے جبکہ اسرائیلی فوج کے مطابق آٹھ سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شہر بیت لحم کے قریب ایک 20 سالہ نوجوان کو شہید کر دیا۔
وزارت نے بتایا کہ زکریا محمد الزاؤل کو حسان کے علاقے میں سر میں گولی ماری گئی۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایک مشتبہ شخص نے فوجیوں پر مولوٹوف کاک ٹیل پھینکا جس کا جواب فائرنگ سے دیا گیا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ نے بتایا کہ فوج نے چھاپے کے دوران براہ راست فائرنگ کے ساتھ ساتھ آنسو گیس اور اسٹین گرینیڈز کا استعمال کیا۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں