ممتاز عالم دین اغوا کے بعد شہید کردیے گئے

ممتاز عالم دین اغوا کے بعد شہید کردیے گئے

خاش (سنی آن لائن) ایرانی بلوچستان کے ضلع خاش سے تعلق رکھنے والے ممتاز عالم دین مولانا عبدالواحد ریکی کو مسجد کے سامنے سے نامعلوم دہشت گردوں نے اغوا کرکے قتل کردیا ہے۔ ان کی لاش شہر کے قریب سڑک کے کنارے سے جمعہ نو دسمبر کو ملی ہے۔
مولانا عبدالواحد کے خاندانی ذرائع نے بتایا جمعرات آٹھ دسمبر کو مولانا نے اپنے گھر کے قریب واقع مسجد میں ظہر کی نماز ادا کرنے کے بعد گھر جارہے تھے کہ نامعلوم کارسوار دہشت گردوں نے انہیں اغوا کیا۔ کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد ان کا کوئی سراغ نہ ملا یہاں تک کہ خاش شہر کے مضافات سے ان کی تشددزدہ لاش برآمد ہوئی۔
صوبہ سیستان بلوچستان کی سکیورٹی کونسل نے بیان دیتے ہوئے مولانا عبدالواحد کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ بیان کے مطابق مولانا کو سر اور جسم میں تین گولیاں لگی ہیں جن سے ان کی موت واقع ہوئی ہے۔ اس قتل کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔
مولانا عبدالواحد ریکی خاش شہر کی جامع مسجد امام حسین کے امام و خطیب اور جامعہ مدینۃ العلوم کے استاذ الحدیث تھے۔ ان کے فرزند مولوی غلام اللہ جامعہ دارالعلوم زاہدان کے استاذ ہیں جو اس سے قبل جامعہ دارالعلوم کراچی میں تدریسی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
متعدد علمائے کرام اور سماجی شخصیات نے مذمتی بیان دے کر اس واقعے کی پرزور مذمت کی ہے۔
مولانا عبدالواحد ریکی کی نماز جنازہ بروز ہفتہ دس دسمبر کو خاش کی عیدگاہ میں ادا کی جائے گی۔
یاد رہے اس سے قبل بلوچستان کے شہر مہرستان میں ایک اور عالم دین مولوی حافظ کریم بخش سپاہی کو نامعلوم افراد نے گولی مارکر شہید کردیا۔ اٹھائیس نومبر کو شہید ہونے والے عالم دین جامعہ مطلع العلوم مہرستان کے استاذ تھے۔
چار جون کو بلوچستان کے ضلع سرباز کے نائب خطیب اور ممتاز عالم دین مولانا محمدکریم حملی بھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے جن کے قتل کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں