ایران کے طول و عرض سے مولانا عبدالحمید کے ساتھ یکجہتی کا اظہار

ایران کے طول و عرض سے مولانا عبدالحمید کے ساتھ یکجہتی کا اظہار

زاہدان (سنی آن لائن) ایران کے مختلف صوبوں اور علاقوں سے تعلق رکھنے والی سماجی، علمی، سیاسی، ثقافتی، کاروباری اور قبائلی شخصیات اور جماعتوں نے جامع مسجد مکی اور مولانا عبدالحمید کے دفتر میں حاضر ہوکر زاہدان کے غمزدہ شہریوں اور خطیب اہل سنت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے بعض ذرائع ابلاغ میں انہیں دھمکی دینے کی پرزور مذمت کی۔
سنی آن لائن نے مولانا عبدالحمید کی آفیشل ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی، بڑی تعداد میں علمائے کرام، قبائلی عمائدین، اساتذہ اور سیاسی و سماجی شخصیات نے صوبہ سیستان بلوچستان، خراسان، کردستان، گلستان اور ہرمزگان سے زاہدان میں پیش آنے والے خونین جمعہ کے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے زاہدانی عوام اور شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرکے انہیں دھمکی دینے کی شدید مذمت کی۔
اطلاعات کے مطابق صوبہ سیستان بلوچستان میں سرگرم چھ اصلاح پسند جماعتوں کے نمائندے مولانا عبدالحمید کے دفتر میں حاضر ہوکر خونین جمعہ کے شہدا اور زخمیوں کے اہلخانہ سے ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا۔ صوبہ خراسان کے بعض علمائے کرام بھی زاہدان آخر اپنی یکجہتی کا اظہار کرچکے ہیں۔
جن قبائل نے اب تک جامع مسجد مکی یا شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید کے دفتر میں حاضر ہوکر نمازیوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی ہے ان میں ناروئی، شاہوزہی، شہ بخش، ہاشم زہی، نوتانی، گورگیج، حسن زئی، مینگل، شہلی بر، شیخ حسینی، شہنوازی، کبدانی، رخشانی، قلجائی، خروٹ، عالی زہی، مزارزہی، محمدزہی، قنبرزہی، گمشادزہی، سالارزئی، زاروزی، محمدانی، چنال، کہرازہی، کردی تمندانی، نوتی زئی، آنشینی، شیہکی، سور، حرماگی، شیروزئی، ہوت، دہانی، کریم دادزئی، براہوی، دہمردہ، خارکوئی، کاشانی، ثوری، صوری زئی، زوری، زومک زئی، بلوری، دہدادی، اسدخانی، اشترک، ایجبانی، شیبک، سنجرانی، بیلرانی، علی زہی، زارہ زئی، سرگلزائی اور بعض دیگر قبائل شامل ہیں۔
ان قبائل کے نمائندوں نے اعلان کیا مولانا عبدالحمید اہل سنت اور بلوچ قوم کے لیے ریڈ لائن ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں