سعودی عرب میں حرمین شریفین کی زیارت، عمرہ اور حج کے خواہش مند افراد کو فراہم کی والی خدمات میں اب مصنوعی ذہانت کی تکنیک سے بھی کام لیا جائے گا جس کے تحت مملکت میں مجمع کو منظم کرنے کے لیے آرٹیفیشل ٹکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ اس پیش رفت کی بازگشت ریاض میں ہونے والی آرٹیفیشل انٹیلجنس سمٹ کے دوران سنائی دی۔
اس امر کا اعلان سعودی عرب کی وزارت داخلہ میں پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل محمد الباسمی نے سمٹ میں ’’ آرٹیفیشل انٹیلجنس کے ہمہ جہت استعمال‘‘ کے عنوان سے منعقد ہونے والی ایک پینل ڈسکشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سعودی خبر رساں ایجنسی ’’ایس پی اے‘‘ کے مطابق یہ سمٹ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر سرپرستی منعقد ہو رہا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل محمد الباسمی نے مجمع کو منظم کرنے سے متعلق امور پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہر سال مملکت کے اندر اور بیرون ملک سے زائرین بڑی تعداد میں حرمین شریفین سمیت دوسرے مقدس مقامات کی زیارت کرنے سعودی عرب آتے ہیں۔ زائرین کی بڑی تعداد کی وجہ سے ہونے والی بھیڑ کو کنڑول کرنے کے لئے جدید ٹکنالوجی اور طریقوں کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
کم سے کم 2.5 ملین معتمرین مکہ اور مدینہ حج کی غرض سے آتے ہیں۔ جنرل الباسمی نے بتایا کہ مملکت کے ویژن 2030 پروگرام کی روشنی میں زیادہ سے زیادہ حجاج اور متعمرین کی مملکت آمد کے لئے کوششیں جاری ہیں، ایسے میں پیدا ہونے والے ازدھام کو ٹکنالوجی کے جدید طریقوں سے کنڑول کرنے کی کوششوں میں بہتری لائی جا رہی ہے۔
آپ کی رائے