کینیڈا چاقو حملہ: ملزمان بھائیوں میں سے ایک کی لاش برآمد، دوسرا تاحال مفرور

کینیڈا چاقو حملہ: ملزمان بھائیوں میں سے ایک کی لاش برآمد، دوسرا تاحال مفرور

کینیڈا کی پولیس نے کہا ہے کہ اتوار کو ملک کے وسطی صوبے ساسکچیوان میں چاقو کے حملے کا ایک ملزم مردہ حالت میں پایا گیا ہے۔
31 سال کے ڈیمین سینڈرسن کی لاش جیمز کری نیشن میں ملی، جہاں سے کئی مقتولین کا تعلق تھا۔
پولیس کے مطابق اس حملے میں ملوث ملزمان، ڈیمین سینڈرسن اور مائیلس سینڈرسن، بھائی ہیں اور مائیلس سینڈرسن اب تک فرار ہیں جن کے بارے میں گمان کیا جا رہا ہے کہ وہ ریجینا شہر میں کہیں ہیں۔
واضح رہے کہ اتوار کو کینیڈا کی حالیہ تاریخ کے بدترین پرتشدد واقعے میں جیمز سمتھ کری نیشن اور قریبی گاؤں ویلڈن میں 13 مقامات پر چاقو سے حملوں میں 10 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
وسطی صوبے ساسکچیوان کے دور دراز علاقے میں ہونے والے ان حملوں میں 18 افراد زخمی بھی ہوئے۔

شہر میں خاموشی
صوبے کا دارالحکومت ریجینا، جہاں ملزمان کو آخری بار دیکھا گیا تھا، میں متاثرہ خاندان صدمے کی کیفیت میں ہیں لیکن شہر کے مرکز میں پیر کے دن ایسے کوئی آثار نہیں تھے جن سے یہ لگے کہ کسی بڑے ملزم کو تلاش کیا جا رہا ہے۔
شہر میں خاموشی تھی اور موسم گرما کے غیر سرکاری اختتام پر لیبر ڈے کی چھٹی منانے کے لیے لوگ جمع ہو رہے تھے۔
تھوڑی تھوڑی دیر بعد اس خاموشی کو موبائل فون پر ایک الرٹ کی آواز توڑ دیتی تھی جس میں پہلے دو مشتبہ افراد کے بارے میں تنبیہ کی جاتی اور بعد میں صرف ایک ملزم کے بارے میں جو اب تک فرار ہے۔
اس وقت کینیڈا کے تین صوبوں کی پولیس کے افسران، ساسکچیوان، مانیٹوبا اور البرٹا، مشتبہ ملزم کو ڈھونڈنے کی کوشش میں سرگرم ہیں۔
تشدد کی بہیمانہ واردات نے اس پرامن صوبے کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور پولیس اب 13 مختلف مقامات پر تفتیش کر رہی ہے۔
دونوں ملزمان پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

’ڈیمین سینڈرسن کے جسم پر زخموں کے واضح نشان تھے‘
پولیس اسسٹنٹ کمشنر رونڈا بلیک مور نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق ساڑھے گیارہ بجے جیمز کری نیشن میں ایک لاش ملی اور تقریبا دو گھنٹے کے بعد تصدیق ہوئی کہ یہ ڈیمین سینڈرسن تھا۔
انھوں نے رپورٹرز کو بتایا کہ ڈیمین سینڈرسن کی لاش ایک گھر کے پاس سبزے میں پڑی تھی۔ اس گھر کی تلاشی لی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیمین سینڈرسن کے جسم پر زخموں کے واضح نشان تھے۔
پولیس کے مطابق مائیلس سینڈرسن اب تک مفرور ہیں اور عوام کو ہوشیار رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ممکن ہے کہ مائیلس سینڈرسن بھی زخمی ہوں اور عوام کو تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ طبی مدد حاصل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ پولیس نے اب تک یہ نہیں کہا کہ آیا ڈیمین سینڈرسن کی موت کا ذمہ دار اس کا مفرور بھائی ہے۔
مائیلس سینڈرسن کا ایک طویل مجرمانہ ریکارڈ بھی ہے اور پولیس اس بارے میں جانتی تھی۔
ادھر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کے دن کہا کہ ’ملک میں ایسے یا کسی اور طرح کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’ایسے سانحے بہت عام ہوتے جا رہے ہیں‘ اور یہ کہ ’ساسکچیوان اور کینیڈا کے لوگ مشکل اور غم کی اس گھڑی میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔‘
مقتولین میں سے زیادہ تر جیمز کری نیشن کے رہائشی تھے جس کی آبادی دو ہزار کے قریب ہے۔ حالیہ واقعے نے یہاں کی مقامی آبادی کو ہلا دیا ہے اور اس وقت صوبے میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
اس صوبے کی مکمل آبادی بارہ لاکھ ہے، جو ڈھائی لاکھ سکوائر میل رقبے پر بھیلی ہوئے ہے جس میں چھوٹی چھوٹی آبادیاں طویل شاہراہوں کی مدد سے جڑی ہیں اور زیادہ تر مقامات بہت دور دراز کے علاقے سمجھے جاتے ہیں جہاں تک رسائی آسان نہیں۔
کینیڈا کے میڈیا نے چند مقتولین کی شناخت کی ہے لیکن حکام کی جانب سے اب تک کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں