افغانستان میں سیلاب سے ہلاکتیں 180 ہوگئیں

افغانستان میں سیلاب سے ہلاکتیں 180 ہوگئیں

افغانستان کے مشرقی اور وسطی صوبوں میں اس ماہ بارشوں اور اس کے بعد سیلابی ریلے نے گاؤں کے گاؤں صفحہ ہستی سے مٹا دیئے جس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 180 ہوگئی جب کہ 250 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبوں میں رواں ماہ مسلسل بارشوں کے بعد ڈیم ٹوٹ گئے۔ سیلابی ریلہ رہائشی علاقے میں داخل ہوگیا اور اپنے راستے میں آنے والے 3 ہزار گھروں کو بہا لے گیا۔
گاؤں کے گاؤں ملیا میٹ ہوگئے۔ سیلاب کی وجہ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 180 ہوگئی جب کہ 250 زخمی ہیں۔ سیلابی ریلے میں 5 ہزار ایکڑ پر محیط باغات بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئے جب کہ 2 ہزار مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
سیلابی پانی کئی کئی فٹ کھڑا ہے جس کے باعث امدادی کاموں میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ عالمی قوتوں کی جانب سے تاحال منجمد افغان فنڈز جاری نہ ہونے سے حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ امدادی کاموں میں ایک رکاوٹ فنڈز نہ ہونا بھی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے عالمی قوتوں سے اپیل کی ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے اور غم زدہ شہریوں کی فوری طور پر مدد کی جائے اور منجمد افغان اثاثے جاری کیے جائیں۔
گزشتہ برس اگست میں افغانستان میں قائم ہونے والی طالبان حکومت کے پاس مشینری اور ماہر ریسکیو ٹیم کا بھی فقدان ہے۔ حکومت نے عالمی اداروں سے افغان عوام کی مدد کی اپیل کی ہے۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز میں افغانستان کے 21 صوبوں میں موسلا دھار بارشوں کی ہیشن گوئی کی ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس مئی میں افغانستان کے 12 صوبوں میں بارشوں سے دو درجن سے زائد افراد جاں بحق اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے جب کہ یکم اگست 2021 میں سیلاب میں 103 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں