عید سے پہلے فلسطینیوں پر قیامت، غزہ پر وحشیانہ بمباری

عید سے پہلے فلسطینیوں پر قیامت، غزہ پر وحشیانہ بمباری

عید سے پہلے فلسطینیوں پر اسرائیل نے قیامت ڈھادی اور غزہ پر وحشیانہ بمباری کردی۔
اسرائیلی فورسز کے 130 حملوں میں کئی رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، سہمے ہوئے لوگ جان بچانے کے لیے اِدھراُدھر بھاگتے رہے۔
اسرائیلی وحشیانہ بمباری کی وجہ سے بچے خوف سے چلاتے رہے، شہید فلسطینیوں کی تعداد 24 ہوگئی، جن میں کئی بچے بھی شامل ہیں، 180 زخمی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز کے حملوں میں حماس کے 15 کمانڈر بھی مارے گئے۔
اسرائیلی حملوں میں 11 سال کے بچے کی موت پر والدہ غم سے نڈھال ہوگئی، بہن اور بھائی بے حال ہیں۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے اور عید کی تقریبات منسوخ کردی ہیں۔
محمود عباس نے کہا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم روکنے کےلیے فوری اقدامات کرے۔
فلسطین کی حالیہ صورتحال پر صورتحال پر اوآئی سی کے مستقل مندوبین کا اجلاس آج ہوگا۔
دوسری طرف ترکی نے اس معاملے پر ورچوئل اجلاس کیا ہے جس میں 60 ممالک کے 100 سے مندوبین نے شرکت کی۔
سعودی عرب نے مسجدِ اقصیٰ میں اسرائیلی فورسز کی بربریت اور وحشیانہ کارروائی کی شدید مذمت کی ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کیئے گئے ایک بیان میں مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فورسز کی کارروائی کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کے اعلامیے کے مطابق مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور نمازیوں کے خلاف وحشیانہ کارروائی قابلِ مذمت ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی بیت المقدس سے فلسطینیوں کا جبری انخلا روکنے کا مطالبہ کردیا۔ عالمی ادارے کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی کارروائیوں میں 840 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
انسانی حقوق کے عالمی ادارے نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شیخ جراح سے فلسطینیوں کو زبردستی نہ نکالا جائے۔ اور فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں روکی جائیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں