شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید:

رمضان ’مجاہدہ‘ اور ’صبر‘ کا مہینہ ہے

رمضان ’مجاہدہ‘ اور ’صبر‘ کا مہینہ ہے

خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے تیس اپریل دوہزار اکیس کے خطبہ جمعہ میں رمضان المبارک کو مجاہدہ اور صبر کا مہینہ قرار دیتے ہوئے بطور خاص عشرہ اخیر میں مزید مالی اور جانی عبادات پر زور دیا۔
زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے سورت محمد کی آیت نمبر اکیس «َلَنَبْلُوَنَّكُمْ حَتَّىٰ نَعْلَمَ الْمُجَاهِدِينَ مِنْكُمْ وَالصَّابِرِينَ وَنَبْلُوَ أَخْبَارَكُمْ» سے بیان کا آغاز کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ کی سنت ہے کہ اپنے بندوں کو آزماتاہے۔ ایسا نہیں ہے کہ محض مسلمانی کا دعویٰ کرکے جنت کے دروازے کھل جائیں، بلکہ اللہ تعالیٰ آزماتاہے اور بندوں سے امتحان لیتاہے تاکہ مجاہدین و صابرین معلوم ہوجائیں۔
انہوں نے جہاد اور مجاہد کے مفہوم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: جہاد کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ قابض طاقتوں اور سامراجیوں کے خلاف جہاد بھی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ صدقہ، روزہ، توبہ کرنا، تلاوت قرآن، ذکر الہی، دعا اور اپنے نفس کی اصلاح کے لیے کوشش کرنا سب جہاد میں شامل ہیں۔
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: جہاں اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں جانی جہاد کا تذکرہ فرمایا ہے، وہیں مالی جہاد کا بھی تذکرہ ہے۔ بعض مقامات پر مالی جہاد کا تذکرہ جانی جہاد سے پہلے آیا ہے جو اس کی اہمیت کی نشانی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: رمضان میں روزہ رکھنا ’مجاہدہ‘ کی ایک شکل ہے۔ رمضان المبارک میں صبر و مجاہدہ دونوں پائے جاتے ہیں۔ جو صبر نہیں کرسکتا، وہ روزہ بھی نہیں رکھ سکتاہے۔ راتوں کو نہیں جاگ سکتا اور اللہ کی راہ میں محنت کرنا اس کے بس سے خارج ہے۔ اس ماہ میں روزہ، صدقہ، تلاوت اور دعا سمیت دیگر عبادات پر صبر کریں اور مجاہدہ سے کام لیں۔ جو مجاہدہ کرتاہے، اللہ تعالیٰ اس کو مدد فرماکر اس کی ہمت بڑھاتاہے۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: حدیث شریف میں آیاہے کہ نبی کریم ﷺ رمضان کے عشرہ اخیر میں مزید محنت کے ساتھ اعمال کا اہتمام فرماتے تھے اور راتوں کو جاگ کر عبادت میں گزارتے تھے، اپنے گھروالوں اور اہل خانہ کو بھی جگاتے اور مجاہدہ و عبادت کی تلقین کرتے تھے۔ روایات سے یوں معلوم ہوتاہے کہ عشرہ اخیر میں آپﷺ آرام نہیں فرماتے اور پوری رات عبادت میں گزارتے تھے۔ اپنی عبادت بڑھادیتے اور مزید سخاوت سے کام لیتے تھے۔

اعتکاف عشرہ اخیر کا سب سے اہم عمل
خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں اعتکاف کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا: رمضان کا عشرہ اخیر اس مبارک ماہ کا خاص موسم ہے جس میں اعتکاف کی عبادت کا اہتمام کرنا ضروری ہے۔ اعتکاف نبی کریم ﷺ کی سنت اور ایک بڑا مجاہدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: رسول اللہ ﷺ عشرہ اخیر میں صحابہ کرام کے ایک عظیم گروہ کے ساتھ مسجد میں معتکف ہوکر تشریف فرما ہوتے تھے اور خواتین بھی اپنے اپنے گھروں میں اعتکاف پر بیٹھ جاتی تھیں۔ ایک مرتبہ آپﷺ کسی عذر کی وجہ سے اعتکاف پر نہ بیٹھ سکے، تو اگلے سال رمضان میں بیس دن اعتکاف کے لیے بیٹھ گئے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: شب قدر جو بہت ہی فضیلت والی رات ہے، احادیث سے پتہ چلتاہے رمضان کے عشرہ اخیر ہی میں واقع ہوئی ہے۔ عشرہ اخیر کی طاق راتوں میں لیلۃ القدر کو تلاش کرنی چاہیے۔ نبی کریم ﷺ کی تعلیم سے معلوم ہوتاہے ان راتوں کی سب سے بڑی دعا اللہ کی مغفرت اور عفو ہونی چاہیے جیسا کہ انہوں نے امی عایشہ رضی اللہ عنہا کو تعلیم دی کہ یہ دعا پڑھیں: «اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ كَرِيمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي»۔
مولانا عبدالحمید نے اپنے خطاب کے آخر میں رمضان المبارک ہی میں زکات کی ادائیگی پر زور دیتے کہا: کوشش کریں اسی ماہ میں اپنی زکات ادا کریں۔ صدقہ فطر زیادہ سے زیادہ دیں تاکہ مزید اجرو ثواب مل جائے۔ غریبوں اور نادار لوگوں کی مدد کریں جو تمہاری مدد کے انتظار میں ہیں۔
ممتاز عالم دین نے دینی مدارس کے ساتھ مالی تعاون پر تاکید کرتے ہوئے کہا: دینی مدارس جو عوام ہی کے چندوں پر کام کرتے ہیں، اس مہینے میں تمہارے تعاون کے انتظار میں ہیں۔ جو مدرسہ زیادہ اور بہتر انداز میں خدمت کرتاہے، اس پر مزید توجہ دیں۔ دارالعلوم زاہدان جو تمہارے اور مولانا عبدالعزیز رحمہ اللہ کا عمل باقی ہے، اس کے اخراجات میں حصہ لیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں