پاک ایران سرحد پر فائرنگ؛ متعدد بلوچ شہری شہید

پاک ایران سرحد پر فائرنگ؛ متعدد بلوچ شہری شہید

سراوان (سنی آن لائن) ایرانی بلوچستان کے ضلع سراوان میں واقع پاک ایران سرحد پر درجنوں ڈیزل ٹریڈرز پر فائرنگ؛ کم از کم ایک درجن افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔ یہ واقعہ بائیس فروری دوہزار اکیس کو پیش آیاہے۔
سنی آن لائن کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، گزشتہ روز جب تیل کا کاروبار کرنے والے پاک ایران سرحد پہنچے، انہیں پتہ چلا راستہ خندقیں کھودکر بندکردیا گیاہے۔ جب لوگوں نے احتجاج کے لیے قریبی چھاؤنی کا رخ کیا اور بات چیت کے ذریعے راستہ کھلوانے کی ناکام کوشش کی، ان پر اندھادھندفائرنگ ہوئی جو بظاہر چند گھنٹوں تک جاری رہی ہے۔ اس حادثے میں کم از کم ایک درجن افراد کی موت کی اطلاع آئی ہے۔ چشم دید گواہوں نے کم از کم نو جنازے اسپتال میں دیکھے ہیں۔
نائب گورنر سیستان بلوچستان نے الزام لگایاہے کہ پاکستانی اہلکاروں نے پہلے فائر کھولی ہے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے، بعد میں جب ہجوم نے چھاؤنی کی جانب بڑھنے کی کوشش کی ہے، اہلکاروں نے مجبور ہوکر فائرکی ہے جس کے نتیجے میں ایک اور شخص ہلاک ہوا ہے۔
یاد رہے بے روزگاری اور مشکل معاشی حالات کے بناپر ہزاروں افراد بلوچستان میں تیل کا کاروبار کرکے زندگی کا پہیہ چلاتے ہیں۔ روزانہ ٹریفک حادثات اور سکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے ان میں بعض افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں۔
تازہ اطلاعات کے مطابق، آج ایک مشتعل ہجوم نے سراوان کے ضلعی گورنر ہاؤس پر دھاوا بول دیا ہے۔ احتجاج کرنے والوں نے تھوڑپوڑ کے بعد پولیس کی کم از کم دو گاڑیوں کو جلادیا ہے۔ حالات ابھی تک سراوان میں کشیدہ ہیں۔
محمدامین دہواری، سراوان سٹی کونسل کے سابق رکن نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے لکھاہے روٹی کے عوض لوگوں کو گولیاں نہیں ماری جاتی ہیں۔
سینئر بلوچ عالم دین مولانا عبدالحمید نے بیان شائع کرتے ہوئے بلوچ شہریوں پر فائرنگ اور انہیں شہید و زخمی کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے اس حملے کو شریعت اور قانون کے خلاف قرار دے کر حکام سے مطالبہ کیا ہے اس حادثے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر انہیں قرار واقعی سزا دیں۔
علاوہ ازیں، متعدد علمائے کرام، بلوچ دانشوروں اور لکھاریوں نے بھی مذمتی بیانات شائع کرتے ہوئے شہدا کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں