سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا قتل غلط ، انسانی اور شرعی قوانین کے خلاف ہے، مولانا عبدالحمید

سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا قتل غلط ، انسانی اور شرعی قوانین کے خلاف ہے، مولانا عبدالحمید

شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے اپنے پچیس دسمبر دوہزار بیس کےخطبہ جمعہ میں دنیا کے مختلف ممالک میں سیاسی کارکنوں، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکنان کے قتل کو شرعی ، عقلی اور روایتی لحاظ سے ناجائز قرار دیتے ہوئے اسے بڑا جرم قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بلوچ سیاسی رہنما کریمہ بلوچ سمیت متعدد کارکنوں اور صحافیوں کو حالیہ دنوں میں بعض ممالک میں نشانہ بنا کر قتل کیا گیا ہے، ان واقعات نے آزاد انسانوں کے ضمیر کو غمزدہ کردیا ہے۔
مولانا عبدالحمید نے اس حوالے سے نشاندہی کرتے ہوئے کہا: گذشتہ ہفتے افغانستان میں چند صحافی اور انسانی حقوق کے کارکنان قتل کئے گئے اور ایک سیاسی رہنما کریمہ بلوچ کو کینیڈا میں قتل کیا گیا۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے مزید کہا: لکھاریوں ، صحافی ، سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنان اور ان لوگوں کا قتل جو اپنی زبان اور قلم کے ذریعے لوگوں اور اپنی قوم کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے ہیں ، شرعی ، عقلی اور روایتی طور پر ایک بڑا جرم شمار ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا: ایک انسان کو صرف اس لیے کہ اس کا اپنا مخصوص سیاسی نقطہ نظر ہے اور وہ تنقید کرتا ہے یا یہ کہ وہ سخت زبان استعمال کرتا ہے یا سخت تحریریں لکھتا ہے، یہاں تک کہ ان کی باتیں اور تحریریں توہین آمیز بھی ہوں، پھر بھی انہیں قتل نہیں کرنا چاہیے۔
مولانا عبدالحمید نے کہاہے کہ وہ کسی خاص گروہ یا ملک کے حوالے سےیہ بات نہیں کر رہے ہیں، بلکہ وہ یہ باتیں تمام انسانی معاشرے کے لیے کر رہے ہیں۔ لوگوں کو اظہار آزادی کا حق حاصل ہونا چاہیے۔ یہ نہ ہو کہ وہ شخص جو اپنے حق اور انصاف کے لیے بات کرے اور اپنے قومی اور انسانی حقوق کا دفاع کرے یا تنقید کرے، اسے نشانہ بنا کر قتل کردیا جائے۔معاشرے میں ایسے افراد کا قتل جو کسی بھی گروہ سے تعلق رکھتے ہوں، غلط اور عالمی قوانین اور اسلامی شریعت کے خلاف ہے۔
ایران کے با اثر دینی و سماجی بلوچ شخصیت نے اس موضوع پر مزید کہا: ایسے شخص کا قتل جو کسی کو قتل کرے یا مسلح ہوکر ڈکیتی کرے ، دوسری بات ہے، لیکن ایسے شخص کے قتل کو درست قرار دینا جو کہ صرف اپنی زبان اور قلم سے کسی قوم اور انسانی حقوق کا دفاع کرتا ہے یا احتجاج کرتا ہے، سراسر غلط ہے۔
آخر میں انہوں نے تاکید کی: میرا پیغام تمام دنیا کی حکومتوں اور وہاں کے گروہوں سے ہے کہ عام لوگوں کو آزاد اظہار کا حق دیا جائے؛ چاہے وہ مسلمان ہوں یا غیرمسلم، دین دار ہوں یا غیر دین دار، کسی تفریق کے بغیر سب کو اظہارِ رائے کی آزادی دیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں