ممتاز عالم دین، شیخ التفسیر و الحدیث مفتی زرولی خان انتقال کر گئے

ممتاز عالم دین، شیخ التفسیر و الحدیث مفتی زرولی خان انتقال کر گئے

ملک کے معروف و ممتاز عالم دین، جامعہ عربیہ احسن العلوم کراچی کے بانی مہتمم شیخ الحدیث و التفسیر مولانا مفتی محمد زرولی خان انتقال کر گئے، انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ دل کا دورہ جان لیوا ثابت ہوا ، مرحوم کچھ عرصے سے بیمار اور گزشتہ چند روز سے مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے ۔
نماز جنازہ آج صبح گیارہ بجے جامعہ احسن العلوم سے متصل گراﺅنڈ میں ادا کی جائے گی ۔
مولانا مفتی محمد زر ولی خان 1953ءمیں خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی کے علاقے جہانگیرہ میں پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم کاکا خیل جہانگیرہ صوابی میں فاضل دارالعلوم دیوبند شیخ عبدالحنان سے حاصل کی۔ اسی دوران آپ نے میٹرک بھی کی۔ بعد ازاںشیخ عبدالحنان کے مشورے پر علامہ سید انور شاہ کشمیری کے شاگرد شیخ لطف اللہ سے شرف تلمذ پایا۔
1973ءمیں جامعة العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاﺅن کراچی میں داخلہ لیا اور درجہ خامسہ سے دورہ حدیث تک کی درس نظامی کی باقی تعلیم یہیں حاصل کی ،آپ کے ممتاز اساتذہ میں مفتی اعظم پاکستان مفتی ولی حسن ٹونکیؒ، مفتی احمد الرحمنؒ و دیگر شامل تھے۔ انہوں نے علامہ سید محمد یوسف بنوریؒ سے بھی علمی استفادہ کیا۔ انہوں نے جامعة العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاﺅ ن سے 1978ءمیں سند فراغت حاصل کی اور بعد ازاں 1398ءمیں جامعہ عربیہ احسن العلوم کی بنیاد رکھی اور جلد ہی جامعہ عربیہ احسن العلوم کا شمار ملک کے چند بڑے اور معیاری دینی مدارس میں ہونے لگا ۔ مولانا مفتی محمد زرولی خان علامہ انورشاہ کشمیریؒ سے انتہائی متاثر اور والہانہ عقیدت رکھتے تھے اوراسی لئے اپنے اکلوتے بیٹے کا نام بھی انہی کے نام پر انور شاہ رکھا۔ مولانا مفتی محمد زرولی خان کا سالانہ چالیس روزہ دورہ تفسیر القرآن ملک بھر میں منفرد خصوصیت کا حامل تھا ، دینی مدارس کی سالانہ تعطیلات کے موقع پر ملک بھر سے طلبہ ان کے دورہ تفسیر القرآن میں شرکت کرتے تھے ۔ نماز جمعہ کے بعد سوال جواب کا خصوصی سیشن ہوا کرتا تھا ، جس میں وہ فی البدیہہ حوالوں کے ساتھ سوالات کے جوابات دیا کرتے تھے اور یہ سلسلہ بھی عوام و خواص میں بے حد مقبول تھا۔ جمعیت علمائے اسلام کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے مفتی زرولی خان کے انتقال پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی علمی ،دینی،تدریسی ،سماجی ،خدمات پر انھیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ مفتی زرولی خان کے وصال سے دینی علمی حلقے ایک جید عالم دین سے محروم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے مفتی زرولی خان کے ورثا ،خاندان اور اساتذہ اور فضلا سے دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی کی دعا کی ۔
جے یوآئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ مولانا مفتی زرولی خان ایک محقق عالم دین تھے، انہوں نے کہاکہ مفتی زرولی خان نے مسائل اور قرآن کے پیغام کو عام کر کےلئے گرانقدر خدمات سر انجام دیں جو ہمیشہ یاد رہیں گی ۔ جے یو آئی کے مر کزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان ، مولانا عطاءالرحمن ،مولانا راشد محمود سومرو، مولانا ڈاکٹر عتیق الرحمن،مولانا عبد الواسع، مولانا فضل الرحمن درخواستی ، مولانا صفی اللہ نے بھی شیخ الحدیث مولانا مفتی زرولی خان کے انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مرکزیہ مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر، نائب امیر مرکزیہ مولانا حافظ ناصر الدین خاکوانی و مولانا خواجہ عزیز احمد، مرکزی ناظم اعلی مولانا عزیز الرحمان جالندھری، مرکزی رہنماﺅں مولانا اللہ وسایا، مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی، مولانا حافظ محمد اکرم طوفانی، علامہ احمد میاں حمادی، مفتی محمد شہاب الدین خان پوپلزئی، مولانا محمد اعجاز مصطفی، مولانا قاضی احسان احمد، مولانا عزیز الرحمان ثان اور دیگر نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ مفتی محمد زرولی خان جید عالم دین، مفسر و محدث اور بلند پایہ فقیہ تھے۔ آپ حق گوئی اور جرت مندی کے علم بردار تھے اور حق سچ کہنے میں کسی مداہنت کے قائل نہ تھے۔ آپ کی رحلت امت مسلمہ کا عظیم نقصان ہے۔ وفاق المدارس العربیہ کے رہنماوں مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،مولانا انوار الحق اور مولانا محمد حنیف جالندھری نے مولانا مفتی زرولی خان کی رحلت کو قومی سانحہ قرار دیا اور کہا کہ ان کی رحلت سے درس و تدریس کا ایک باب بند ہوگیا ہے۔ وفاق المدارس کے قائدین نے کہا کہ مولانا مفتی زرولی خان جیسی دبنگ علمی شخصیات مدتوں بعد جنم لیتی ہیں۔ وفاق المدارس کے قائدین نے کہا کہ جامعہ احسن العلوم کی شکل میں مولانا مفتی زر ولی خان کا صدقہ جاریہ ہمیشہ ان کے لیے درجات کی بلندی کا ذریعہ بنتا رہے گا۔ قائدین وفاق المدارس نے مفتی زرولی خان کے لواحقین و پسماندگان اور جامعہ احسن العلوم کے اساتذہ و طلبہ سے مسنون تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعاوں کی اپیل کی۔ سرپرست اعلیٰ جامعة الرشید مولانا مفتی عبد الرحیم، شیخ الحدیث مفتی محمد اور جامعہ کے اساتذہ نے مفتی زرولی خان کے انتقال کو عظیم علمی نقصان قرار دیتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی دینی خدمات کو قبول فرمائے، درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاءکرے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین علماءکونسل علامہ طاہر محمود اشرفی، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، اقراءروضة الاطفال ٹرسٹ کے سربراہ مفتی مزمل حسین کپاڈیا، مفتی خالد محمود، قاری فیض اللہ چترالی، مولانا ڈاکٹر قاسم محمود سمیت علماءو دینی رہنماوں نے مفتی زرولی خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ان کی درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں