شیخ کامل عارف باللہ حضرت مولانا مفتی خالد دہواری انتقال کرگئے

شیخ کامل عارف باللہ حضرت مولانا مفتی خالد دہواری انتقال کرگئے

سراوان (سنی آن لائن) جامعہ عین العلوم گُشت ضلع سراوان کے مایہ ناز استاذ الفقہ والحدیث حضرت مولانا مفتی خالد دہواری رحمہ اللہ اتوار یکم نومبر دوہزار بیس کی شام اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
سنی آن لائن کی رپورٹ کے مطابق، مولانا مفتی خالد کئی عشروں تک مسند درس فقہ و حدیث سجانے کے بعد اس فانی دنیا سے کوچ کرگئے۔ آپؒ جامعہ عین العلوم گشت کے دارالافتا کے صدر تھے۔ مولانا مفتی خالد رحمہ اللہ کا شمار حضرت مولانا مفتی رشیداحمد لدھیانوی رحمہ اللہ کے اجل خلفا و تلامذہ میں ہوتاہے۔
مفتی خالد رحمہ اللہ 1946ء کو ایرانی بلوچستان کے ضلع سراوان میں پیدا ہوئے۔ آپؒ 1966ء کو زراعت کالج کے طالب علم تھے، مولانا عبدالستار بزرگزادہ رحمہ اللہ سے متاثر ہوکر دینی تعلیم کا رخ کیا اور حضرت مولانا عبدالعزیز ملازادہ ؒ کی مشورت پر دارالعلوم کراچی میں داخل ہوئے جہاں آپؒ نے وقت کے نامور علما سے استفادہ کرکے سات سال کے بعد دورہ حدیث سے فارغ التحصیل ہوئے۔
مولانا مفتی خالد نے فراغت کے بعد ایک سال دارالافتا والارشاد ناظم آباد کراچی میں حضرت مولانا مفتی رشید احمد لدھیانویؒ سے استفادہ کیا۔ مفتی دہواری مولانا لدھیانویؒ کے اجل خلفا میں شمار ہوتے تھے۔ آپؒ کے اساتذہ میں مولانا عاشق الہی بلندشہری، مولانا مفتی رشیداحمد لدھیانوی، مولانا سحبان محمود، مولانا قاری رعایت اللہ، مولانا اکبرعلی سہارنپوری، مولانا مفتی محمدرفیع عثمانی، مولانا مفتی محمد تقی عثمانی کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں۔

ایران کی متعدد دینی و سماجی شخصیات کے علاوہ پاکستان سے بھی بعض علمائے کرام نے مفتی خالدؒ کے تلامذہ، متعلقین اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ جامعۃ الرشید کے سرپرست مولانا مفتی عبدالرحیم نے پیغام بھیج کر ان کے اہل خانہ اور ساتھیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مفتی خالد کو حضرت مفتی رشیداحمد کے اجل تلامذہ و خلفا میں یاد کرتے ہوئے کہا ہے حضرت والاؒ کو مفتی خالد سے بہت گہرا تعلق تھا اور ان کا بڑا احترام کرتے تھے۔


مولانا مفتی خالد دہواری کی نماز جنازہ آج گشت شہر کی عیدگاہ میں ہزاروں افراد کی موجودی میں پڑھی گئی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں