شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید:

مسلمانوں کی ناکامی اور آفتوں کی وجہ قرآن وسنت سے دوری ہے

مسلمانوں کی ناکامی اور آفتوں کی وجہ قرآن وسنت سے دوری ہے

خطیب اہل سنت زاہدان نے اپنے چار ستمبر دوہزار بیس کے خطبہ جمعہ میں ’روحانی نعمتوں کی ناقدری‘ اور ’احکام شریعت سے دوری‘ کو قوموں کی ناکامی کے اسباب یاد کرتے ہوئے نبی کریم ﷺ کی سیرت اور امربالمعروف اور نہی عن المنکر پر تاکید کی۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے زاہدان میں ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہا: عالم اسلام میں ایک بڑی مشکل یہ ہے کہ ہم لوگ روحانی و معنوی نعمتوں کی قدر نہیں کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: کیوں ہم اللہ تعالی اور اس کی نعمتوں کو مدنظر نہیں رکھتے ہیں؟ ہم کیوں دین، قرآن اور بڑی نعمتوں کی قدر نہیں کرتے ہیں جن سے زندگی میں تبدیلی آتی ہے؟ کلام الہی جو ہم سے باتیں کرتاہے، اس کی قدر کیوں نہیں ہوتی؟نبی کریم ﷺ سے بڑھ کر کون رہ نما اور قائد ہوسکتے ہیں! ہم ان کی قدر کیوں نہیں کرتے ہیں جنہوں پاک زندگی گزاری اور اسی حالت میں دنیا سے چلے گئے؟!
شیخ الحدیث دارالعلوم زاہدان نے کہا: جب یہودیوں اور عیسائیوں نے تورات و انجیل کی ناقدری کی اور حضرت موسیٰ و عیسیٰ علیہماالسلام کی قدر نہیں کی تو انہیں ہلاکت و تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔ قرآن پاک کا نزول تورات و انجیل میں پیش گوئی ہوئی ہے، لیکن جب قرآن نازل ہوا تو یہودیوں اور عیسائیوں نے مخالفت کی، حتی کہ تورات و انجیل کو بھی پسِ پشت ڈالا۔
انہوں نے مزید کہا: جو لوگ گناہ، قتل و غارت اور مختلف قسم کے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں، دراصل وہ کتاب اللہ کو پسِ پشت ڈالتے ہیں۔ اللہ کی کتاب کی پیروی نہ کرنا اور ہلاک کردینے والے امور کی جانب چلنا وہی آسمانی کتاب سے منہ موڑنا ہے جس سے ہمارا معاشرہ مبتلا ہے۔
صدر دارالعلوم زاہدان نے کہا: ہم صحابہ و اہل بیت ؓ سے محبت کا دعویٰ کرتے ہیں؛ ابوبکر، عمر، عثمان، علی، حسین اور دیگر صحابہ کا نام لیتے ہیں، لیکن تقویٰ، نماز اور عبادات اور سیرت میں ان سے بہت دور ہیں۔ آج اسلامی تعلیمات اور سیرت النبی ﷺ کا رنگ ہماری زندگیوں میں بہت کمزور ہے۔ آج کی مصیبتوں کی اصل وجہ یہی ہے کہ مسلمانوں نے اسلام سے دوری اختیار کی اور اسلام کے نام پر اکتفا کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ہمیں اپنا مقام اور اس امت کا اعلی مقام سمجھ لینا چاہیے؛ اللہ کے احکام کی حفاظت کریں، امربالمعروف اور نہی عن المنکر کا اہتمام کرکے دعوت الیٰ اللہ سے غفلت نہ کریں۔ قرآن کی تلاوت کریں اور ہمہ تن شریعت پر عمل پیرا ہوجائیں۔
مولانا عبدالحمید نے کہا: رسول اللہ ﷺ لمبی راتوں میں جاگ کر نماز پڑھتے تھے اور امت کی نجات کے لیے سوچتے تھے۔ آپﷺ غارِ ثور اور حرا میں خطرناک جانوروں کے ساتھ رہ کر اس امت کی بھلائی کے لیے غور و فکر کیا ہے۔ آپﷺ کی پوری زندگی تکالیف اور مشقتوں سے بھری ہے جو اس امت کی خاطر آپﷺ نے سب تکلیفیں برداشت کی۔ امت کیوں اپنے محسنﷺ کی قدر نہیں کرتی ہے؟ مسلمان کیوں آپﷺ کو بھول چکے ہیں اور قرآن سے غافل ہیں؟ دنیا ناپائیدار ہے اور اس کی کوئی قیمت نہیں؛ روز ہزاروں افراد اس دنیا سے چلے جاتے ہیں، ہم کیوں قبرستان اور آخرت کی نہ ختم ہونے والی زندگی کو بھول چکے ہیں؟
انہوں نے دعوت الیٰ اللہ کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ اس دعوت کی برکت اور آپ کی محنتوں کی بدولت بُرائیوں اور سماج میں پائے جانے والے جرائم اور منکرات کو ختم کردے گا۔
نامور عالم دین نے اپنے بیان کے آخر میں کرایہ کے گھروں کے کرایہ میں بڑھوتری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مکان مالکان سے درخواست کی عوام کا خیال رکھیں جو کمزور معیشت اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ان کی آمدنی ناکافی بن چکی ہے۔ لہذا مالکان لوگوں کی رعایت کریں۔
کورونا وائرس کے کمزور ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا: کورونا کے ساتھ رہنے کے سوا کوئی چارہ نہیں اور مساجد، مدارس، اسکولوں، بازاروں اور کارخانوں کی سرگرمیاں احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھ کر جاری رہنی چاہییں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں