زاہدان (سنی آن لائن) ایرانی بلوچستان میں علمائے کرام کے انتقال کا سلسلہ جاری ہے۔ ضلع سوران کے ممتاز عالم دین اور خطیب مولانا جہاندیدہ کے سانحہ انتقال کے بعد اب دارالعلوم زاہدان کے استاذالحدیث مولانا محمد اسماعیل زہی دل کا دورہ پڑنے سے اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے۔ زاہدان ہی کے ایک ممتاز سماجی کارکن اور قاضی ڈاکٹر بشیر احمد موحد بھی کورونا وائرس سے لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہارگئے۔
سنی آن لائن کے مطابق، دارالعلوم زاہدان کے سینئر استاذ مولانا محمد اسماعیل زہی دل کی بیماری میں مبتلا تھے اور اس سے پہلے اوپن ہارٹ سرجری کراچکے تھے۔
آج چار جولائی کو اچانک طبیعت خراب ہونے کے تھوڑے ہی بعد ان کا انتقال ہوا۔ مولانا محمد 68 سال پہلے زاہدان کے مضافات ’گلوگاہ‘ میں پیدا ہوئے۔ آپؒ نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے میں حاصل کرنے کے بعد مزید تعلیم کے لیے پاکستان کا رخ کیا جہاں آپ نے ضلع رحیم یارخان کے بستی مولویاں، ظاہرپیر اور بدرالعلوم حمادیہ رحیم یارخان میں دینی تعلیم حاصل کی اور آخرالذکر جامعہ سے فارغ التحصیل ہوئے۔
مولانا محمد رحمہ اللہ کئی سالوں تک زاہدان کے معروف دینی ادارہ جامعہ اشاعت التوحید کے شیخ الحدیث و مہتمم کی حیثیت سے خدمات سرانجام دینے کے بعد دارالعلوم زاہدان منتقل ہوئے جہاں آپ سنن ابوداود اور ترجمہ قرآن کی تدریس میں مصروف ہوئے۔
دوسری جانب قاضی بشیراحمد موحد کے انتقال نے بڑے پیمانے پر ان کے تلامذہ و متعلقین کو غمزدہ کیا ہے۔ ڈاکٹر موحد معروف قانون دان اور شورائے حل اختلاف کے جج تھے۔ نیز آپ سرکاری جامعات میں قانون کا مادہ پڑھاتے تھے۔ قرآن کی خدمت اور نوجوان نسل کو قرآن سکھانے کی کوششوں اور عوام کو ہروقت مفت میں مشورت دینے اور رہنمائی کرنے کی وجہ سے آپ کو کافی مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔
نوجوان جج نے کورونا وائرس سے کئی دنوں تک لڑنے کے بعد بالاخر جمعہ تین جولائی دوہزار بیس کی شام کو انتقال کرگئے۔
آپ کی رائے