سال 2019ء، القدس میں 7 فلسطینی شہید، 355 قبلہ اول سے بے دخل

سال 2019ء، القدس میں 7 فلسطینی شہید، 355 قبلہ اول سے بے دخل

حسب سابق بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری رہا۔ گذشتہ برس بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں 7 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ سیکڑوں کو گرفتار کیا گیا اور 355 فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی سے محروم کیا گیا۔

حلوہ انفارمیشن سینٹر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس بیت المقدس میں اسرائیل کےریاستی جرائم، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری، مقدس مقامات کی بے حرمتی، قتل عمد اور دیگر جرائم کا ارتکاب کیا گیا۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے گذشتہ برس القدس میں 7 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔ ان میں 16 سالہ ریاض محمد شماسنہ اور سماح زھیر مبارک، 18 سالہ یوسف وجیہ، 20 سالہ موسیٰ ابو میالہ، محمد سمیر عبید،14 سالہ نسیم مکافح رومی اور فارس ابو ناب شامل ہیں۔

بیت المقدس کے تین فلسطینی شہداء کے جسد خاکی بھی اسرائیلی فوج کی تحویل میں ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2019ء کے دوران 34 ہزار یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی۔

نئے سال کے موقع پر 6 ہزار 338 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پردھاوا بولا، ایسٹر کے موقع پر 3658 اور اگست میں 3576 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پراجتماعی دھاوے بولے۔

جون 2019ء میں 3318 یہودی آباد کاروں نے مسجد ابراہیمی پر دھاوے بولے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں