زاہدان کے علما کا جلسہ عام منعقد ہوا

زاہدان کے علما کا جلسہ عام منعقد ہوا

زاہدان (سنی آن لائن) ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے صدرمقام زاہدان کے سنی علمائے کرام بدھ گیارہ دسمبر کو دارالعلوم زاہدان میں اکٹھے ہوئے جہاں شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید اور مولانا مفتی محمدقاسم قاسمی نے حاضرین سے گفتگو کی۔
سنی آن لائن کے نامہ نگاروں کے مطابق، اس جلسے کے آغاز میں دارالعلوم زاہدان کے سینئر استاذ حدیث مولانا مفتی محمدقاسم نے علمائے کرام کولوگوں کی اصلاح کے لیے محنت کے ساتھ ساتھ اپنی اور اپنے اہل خانہ کی اصلاح کی بھی ترغیب دی۔
مفتی قاسمی نے مساجد کے ائمہ و علمائے کرام کو مخاطب کرکے ’تلاوت قرآن پاک میں تجوید‘، ’قرآن کے نسخوں کے احترام‘ اور مساجد کی ’صفائی ستھرائی‘ پر زور دیا۔

اہل سنت ایران کی سب سے زیادہ بااثر شخصیت مولانا عبدالحمید نے تزکیہ نفس اوراصلاح معاشرہ کو علمائے کرام کے جلسے کا مقصد قرار دیا۔
انہوں نے علمائے کرام کی مجلس میں کہا: سب سے بڑا ظلم یہی ہے کہ بندہ خود کو دھوکہ دے۔ نفس امارہ انسان کو دھوکہ دیتاہے اور اسے خودپسندی اور تکبر کا شکار کرتاہے۔ ہم سب کو اپنی قبر اور آخرت کے لیے متفکر رہ کر دعا کرنی چاہیے۔
صدر جامعہ دارالعلوم زاہدان نے کہا: علم و عمل کے درمیان ایک خاص تعلق ہے؛ احادیث کے مضمون سے پتہ چلتاہے کہ جو اہل علم دنیا میں اپنے علم پر عمل نہیں کرتے ہیں، آخرت میں علم سے عاری لوگوں کی نسبت سے ان کا محاسبہ زیادہ سخت ہوگا۔
شیخ الاسلام مولانا عبدالحمید نے کہا: علما کو چاہیے دیگر لوگوں سے بڑھ کر احکام شریعت اور نبی کریم ﷺ کی سنتوں پر پابندی سے عمل کریں۔ اگر علما اس حوالے سے سستی کا مظاہرہ کریں، عوام بھی شریعت کے بارے میں سستی و غفلت کا شکارہوجائیں گے۔
انہوں نے اصلاحِ معاشرہ کو علما کی اہم ذمہ داریوں میں یاد کرتے ہوئے اس حوالے سے منصوبہ بندی، محنت اور تبلیغی جماعت سے تعاون پر زور دیا۔
مغرب سے عشا تک جاری رہنے والے جلسے کے اختتام پر مولانا عبدالحمید نے دعا کرائی۔
یاد رہے زاہدان کے علمائے کرام جامعہ دارالعلوم زاہدان کے شعبہ سماجی امور کی دعوت پر اکٹھے ہوچکے تھے جہاں معاشرے کو برائیوں سے پاک کرنے کے لیے مشورت ہوئی۔ اسی جلسے میں طے ہوا شہر کو متعدد حلقوں میں تقسیم کی جائے اور ماہانہ علمائے کرام بیٹھ کر مشورت کریں۔ نیز فیصلہ ہوا ہر تین مہینے کے بعد شہر کی سطح پر علمائے کرام کا جلسہ عام منعقد ہوجائے۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں