ادلب میں شامی فوج اور مسلح گروپوں کے درمیان خونریز لڑائی، 70 افراد ہلاک

ادلب میں شامی فوج اور مسلح گروپوں کے درمیان خونریز لڑائی، 70 افراد ہلاک

شام کے شمال مغربی صوبہ ادلب میں اسدی فوج اور باغی گروپوں کے درمیان گذشتہ دو روز میں جھڑپوں میں کم سے کم ستر افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ ادلب میں اگست میں روس کی ثالثی میں جنگ بندی کے سمجھوتے کے بعد یہ خونریز لڑائی ہے اور مہلوکین میں متحارب فورسز کے جنگجو شامل ہیں۔
اے ایف پی کی اطلاع کے مطابق صوبہ ادلب میں واقع شہر معرۃ النعمان کے بعض علاقوں میں لڑاکا جیٹ نے انتہا پسندوں اور ان کے اتحادی جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر تباہ کن بمباری کی ہے جس کے بعد وہاں سے دھویں کے بادل اٹھ رہے تھے۔شامی باغیوں نے ان علاقوں پر حال ہی میں قبضہ کیا تھا اور وہاں سے اسدی فوج کو ماربھگایا تھا۔لڑائی سے متاثرہ دیہات کے مکین نقل مکانی کرکے شمال کی جانب جارہے ہیں۔
شامی رصدگاہ نے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز سے جاری لڑائی میں انہتر جنگجو اور فوجی مارے گئے ہیں۔ان میں چھتیس شامی فوجی یا ان کی اتحادی ملیشیاؤں کے جنگجو ہیں۔شام میں ماضی میں القاعدہ سے وابستہ جنگجو گروپ نے لڑائی کی پہل کی تھی ۔اس نے شامی فوج کی مختلف چوکیوں پر حملے کیے تھے جس کے بعد متحارب فورسز میں لڑائی چھڑ گئی تھی۔
شامی فوج نے روس کی فضائی مدد سے اپنے چھن جانے والے علاقوں کو واپس لینے کے لیے رات کو جوابی حملہ کیا تھا اور روسی طیاروں نے باغیوں کے مختلف ٹھکانوں پر تباہ کن حملے کیے ہیں۔


آپ کی رائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مزید دیکهیں